Urdu News

عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کو لچکدار بنانے کی ضرورت، عالم صحت ادارہ میں بھی اصلاح کی جانی چاہیے: وزیراعظم نریندرمودی

وزیراعظم نریندرمودی

نئی دہلی۔ 13؍مئی

مستقبل میں صحت کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مربوط ردعمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ دنیا کو زیادہ لچکدار ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن( ڈبلیو ٹی او ) کے ساتھ عالمی نظام میں ایک لچکدار عالمی سپلائی چین بنانا چاہیے۔ دوسری عالمی کوویڈ سمٹ میں ’وبا کی تھکاوٹ کی روک تھام اور تیاری کو ترجیح دینا‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او( کی اصلاح پر زور دیا تاکہ ایک لچکدار عالمی صحت کے تحفظ کے ڈھانچے کی تعمیر کی جائے۔ اپنی تقریر کے دوران، پی ایم مودی نے سپلائی چین کو مستحکم اور پیش قیاسی رکھنے کے لیے ویکسین اورعلاج کے لیے ڈبلیو ایچ او کی منظوری کے عمل کو ہموار کرنے پر زور دیا۔

عالمی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر، ہندوستان ان کوششوں میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔مستقبل کی صحت کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط ردعمل کی ضرورت ہے۔  ہمیں ایک لچکدار عالمی سپلائی چین بنانا چاہیے اور ویکسینز اور ادویات تک مساوی رسائی کو قابل بنانا چاہیے۔  ڈبلیو ٹی او کے قوانین کو مزید لچکدار بنانے کی ضرورت ہے۔  پی ایم مودی نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کو بہتر اور مضبوط کیا جانا چاہیے تاکہ عالمی صحت کے تحفظ کے لیے زیادہ لچکدار ڈھانچہ تیار کیا جا سکے۔ پی ایم مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن کی دعوت پر دوسری عالمی کووڈ ورچوئل سمٹ میں شرکت کی۔

وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان نے وبائی امراض کے خلاف عوام پر مبنی حکمت عملی اپنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہہم نے اپنے سالانہ ہیلتھ کیئر بجٹ کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ رقم مختص کی ہے۔  ہمارا ویکسینیشن پروگرام دنیا کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔  ہم نے تقریباً 90 فیصد بزرگ آبادی اور 50 ملین سے زیادہ بچوں کو مکمل طور پر ویکسین کر دی ہے۔

 وزیراعظم نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کس طرح ہندوستان کے جینومکس کنسورشیم نے وائرس پر عالمی ڈیٹا بیس کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔    انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم اس نیٹ ورک کو اپنے پڑوس کے ممالک تک پھیلا دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی یاد کیا کہ کس طرح ہندوستان نے گزشتہ ماہ ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او سنٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کی بنیاد رکھی تاکہ اس قدیم علم کو دنیا کے لیے دستیاب کرایا جا سکے۔

یہ واضح ہے کہ مستقبل میں صحت کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔ پی ایم مودی نے ستمبر 2021 میں بائیڈن کے زیر اہتمام پہلی عالمی کووڈورچوئل سمٹ میں بھی شرکت کی تھی۔

Recommended