<h3 style="text-align: center;">دہلی میں دھوئیں اور دھند بھری فضا، آلودگی میں زبردست اضافہ</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی،15نومبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> دہلی پٹاخوں پر عائد کی گئی پابندی کا کوئی اثر نہیں ہوا اور دیر رات گئے تک آتش بازی کی گئی۔ لوگوں نے کھل کر این جی ٹی کے قواعد کی خلاف ورزی کی۔ پٹاخوں کی وجہ سے متعدد علاقوں کا ایئر کوالٹی انڈیکس انڈیکس (اے کیو آئی) 1000 کے قریب پہنچ گیا۔دہلی کے متعدد علاقوں میں کھلے عام پٹاخے جلائے گئے اور لگاتار آتش بازی کی گئی۔ آتش بازی کے بعد سڑکوں پر پٹاخوں کا کچرا بھی نظر آیا۔ پٹاخو جلانے کی وجہ سے دہلی کی فضا بری طرح متاثر ہوئی ہے اور ہر طرف دھواں اور دھند چھایا ہوا ہے۔ پوری دہلی رات کے وقت پٹاخوں کی آلودگی کی چادر میں لپٹی رہی۔</p>
<p style="text-align: right;">آلودگی سے نجات پانے کے لئے نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن (این ڈی ایم سی) نے آدھی رات کو صدر بازار علاقہ میں پانی کا چھڑکاؤ کیا۔ نارتھ دہلی کے میئر جے پرکاش کورونا کے ہاٹ اسپاٹ علاقہ میں فاگنگ کراتے نظر آئے تاکہ بڑھی ہوئی آلودگی کو کچھ کم کیاج اسکے۔ دہلی میں علی الصبح 4 بجے درج کئے گئے اے کیو آئی کی صورت حال کافی سنگین ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">دہلی کے آنند وہار میں اے کیو آئی 572، مندر مارگ علاقہ میں 785، پنجابی باغ میں 544، دوارکا سیکٹر 18 بی میں 500، سونیا وہار میں 462، امریکی سفارتخانہ کے آس پاس 610، شہید سکھدیو کالج آف بزنس اسٹڈیز کے آس پاس 999، جہانگیرپوری میں 773، ستیہ وتی کالج میں 818 اور بوانا علاقہ میں 623 درج کیا گیا۔اگر اے کیو آئی کی سطح 400 سے اوپر جاتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ سانس کی بیماری والے لوگوں کے لیے یہ بہت خطرناک ہے اور کورونا کے دور میں تو یہ اور بھی خوفناک ہے۔ ایسی صورت حال نہ صرف دہلی بلکہ پورے این سی آر میں بنی ہوئی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">خیال رہے کہ دہلی این سی آر میں 30 نومبر تک پٹاخوں کو فروخت کرنے اور جلانے پر پابندی عائد ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے پر ایک لاکھ روپے تک جرمانا بھی عائد ہو سکتا ہے لیکن دیوالی کے موقع پر دہلی والوں نے اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے خوب پٹاخے پھوڑے۔</p>.