Urdu News

 پرالی جلانے پر مقدمات ہونے کی وجہ سے کسانوں میں ناراضگی میں اضافہ

 پرالی جلانے پر مقدمات ہونے کی وجہ سے کسانوں میں ناراضگی میں اضافہ

<h3 style="text-align: center;"> پرالی جلانے پر مقدمات ہونے کی وجہ سے کسانوں میں ناراضگی میں اضافہ</h3>
<h4 style="text-align: center;"> مقدموں کے خوف میں جی رہے ہیں کسان، انتخابی ایشو بنائے جانے کا مطالبہ</h4>
<p style="text-align: right;">کانپور ، 08 نومبر (انڈیا  نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود کسان پرالی کے مسئلے سے نبردآزما ہیں اور فی الحال حکومت کی طرف سے کوئی ٹھوس کوششیں نہیں کی جارہی ہیں۔ صرف یہی نہیں ، پرالی کے نام پر افسر کسانوں کو یکساں طور پر ستا رہے ہیں اور کسان قانونی چارہ جوئی کے خوف میں جی رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں ، کسان حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن سے بھی ناراض ہے اور اس کی ناراضگی کی وجہ یہ ہے کہ حزب اختلاف حکومت کو اس مسئلے پر گھیر نہیں رہا ہے ۔ کسان چاہتا ہے کہ یہی مسئلہ اگلے سال پھر ہوگا اور ہمارے مسئلے کو انتخابی مسئلہ بنایا جائے۔ تاہم ، کسانوں کی پریشانیوں کو بی جے پی قائدین نے ہائی کمان تک پہنچایا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ماحولیاتی آلودگی ہر سال اکتوبر اور نومبر میں ایک بڑا مسئلہ بن جاتا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایسی صورت حال میں ، یہ کہا جاتا ہے کہ دھان کی فصل کاٹنے کے بعد ، کسان کھیتوں میں تنکے کو جلا دیتا ہے اور اس کی وجہ سے ، ماحول میں آلودگی پیدا ہوتی ہے۔ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ، لیکن اس وقت کسان کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ ہی حکومت نے عہدیداروں کو سخت ہدایات دی ہیں کہ وہ کسی بھی حالت میں کھیتوں میں پرالی نہ جلائے۔</p>
<p style="text-align: right;">ایسی صورت حال میں افسر اور ملازم پرالی کے نام پر کسانوں پر ظلم و ستم کر رہے ہیں اور کسان مقدموں کے خوف سے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ سرسول کے کسان رادھیشیم سنگھ نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے کسان پہلے ہی پریشان ہے اور اب عہدیدار بھوسے کے سلسلے میں کسانوں کو پریشان کررہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">کاشتکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے جیل بھیج دیا جارہا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، ریاستی حکومت اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح پلہ جھاڑ رہی ہے۔ حکومت کو بتانا چاہئے کہ کسان پرالی کو لے کر کہاں جائیں حکومت کو بھوسے کو ختم کرنے کے دیگر متبادل پر غور کرنا چاہئے۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے طنز کیا کہ اگر آلودگی پرالی کے جلنے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے تو کیا دن میں 24 گھنٹے سڑکوں پر دوڑنے والی گاڑیوں اور کارخانوں سے نکلنے والادھواں کیا امرت ہے ؟۔</p>.

Recommended