Urdu News

کانگریس کے پاس کوئی مدعا نہیں تو مجھے گالیاں دینا ہی بن گیا ان کا انتخابی مدعا: شیوراج

کانگریس کے پاس کوئی مدعا نہیں تو مجھے گالیاں دینا ہی بن گیا ان کا انتخابی مدعا: شیوراج

<h3 style="text-align: center;">کانگریس کے پاس کوئی مدعا نہیں تو مجھے گالیاں دینا ہی بن گیا ان کا انتخابی مدعا: شیوراج</h3>
<p style="text-align: right;">مندسور ،29 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">کانگریس کے پاس انتخابات کے لیے کوئی مدعا نہیں ہے تو مجھے گالیاں دینا ہی ان کا انتخابی مدعا بن گیا ہے۔ کبھی مجھے گھٹنا ٹیک کبھی کمینہ، کبھی بھوکا ننگا تو کبھی کچھ اور کہتے ہیں۔ میں ریاست کی ترقی اور فروغ کے لیے کام کرنے میں مصروف ہوں اور کانگریسی مجھے کوسنے میں۔یہ باتیں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے جمعرات کو مندسور ضلع کے سواسرا اسمبلی حلقہ میں بی جے پی امیدوار ہردیپ سنگھ ڈنگ کی حمایت میں گاؤں چندواسا میں منعقد جلسہ عام کو خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر بی جے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ جیوتی رادتیہ سندھیا بھی موجود تھے۔ انہوں نے بھی جلسے کو خطاب کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے گاؤں والوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمل ناتھ جی نے اکڑ کر کہا تھا کہ کنیا وواہ اسکیم میں میں بیٹیوں کو 51 ہزار روپئے دوں گا۔ بیٹیوں کی شادی ہوگئی، ڈولی اٹھ گئی، سسرال چلی گئی، بیٹے بیٹی بھی ان کی گود میں آگئے۔ لیکن کمل ناتھ جی کے 51 ہزار روپئے میں سے اب تک کچھ بھی بیٹیوں کو نہیں ملا۔ انہوں نے خواتین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے بھائیو اور بہنو! میری زندگی ریاست کی ترقی اور فروغ اور عوامی کی خدمت کے لئے وقف ہے۔ اگلے تین سال میں ترقی کے ذریعہ علاقے کی تصویر بھی بدلوں گا اور مدھیہ پردیش کی عوام کی تقدیر بھی بدلوں گا۔</p>
<p style="text-align: right;">وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ نے کہا کہ میرے بھائیو اور بہنو! ریاست کی ترقی کا کام صرف بی جے پی ہی کر سکتی ہے۔ اس لئے کمل کے پھول کا بٹن دبا کر بی جے پی کو اپنا آشیرواد دیجئے، میں بھی آپ کو وچن دیتا ہوں کہ آپ کا بھروسہ ٹوٹنے نہیں دوں گا۔</p>.

Recommended