الیکشن کمیشن کو بتایافیصلہ اعظم خان کے حق میں نہ آنے پر ہی ضمنی انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری کریں
چار دن پہلے الیکشن کمیشن نے رام پور سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے انتخابی پروگراموں کا اعلان کیا تھا
سپریم کورٹ نے اشتعال انگیز تقریر کیس میں سیشن عدالت کی طرف سے سنائی گئی تین سال کی سزا پر عبوری روک لگاتے ہوئے اعظم خان کو ان کی سزا پر روک لگانے کے لیے ایک دن کا وقت دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے رام پور کے سیشن جج کو ہدایت دی کہ وہ کل یعنی 10 نومبر کو اعظم خان کی درخواست کی سماعت کے بعد فیصلہ کریں۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ اگر فیصلہ اعظم خان کے حق میں نہیں آیا تو 11 نومبر کو الیکشن کا نوٹیفکیشن جاری کیاجا سکتا ہے۔ 7 نومبر کو سماعت کے دوران، عدالت نے یوپی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل گریما پرساد کو ریاستی حکومت کی ہدایات لانے کو کہا تھا۔ عدالت نے گریما پرساد سے کہا تھا کہ آپ اعظم خان کو سانس لینے کا وقت دیں، اتنی جلدی کیا ہے۔
اس پر گریما پرساد نے ایک فیصلے کا ذکر کیا تو عدالت نے کہا کہ عدالت جانے کے لیے کم از کم اتنا وقت دیا جائے۔ انہیں سزا سنائی جاتی ہے اور اگلے ہی دن سیٹ خالی قرار دے دی جاتی ہے۔
کیا آپ تمام ممبران کے ساتھ ایسا ہی کریں گے؟ اعظم خان کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل پی چدمبرم نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے اگلے ہی دن سیٹ کو خالی قرار دے دیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ 27 اکتوبر کو اعظم خان کو اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں رام پور کی ٹرائل کورٹ نے تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔ سزا سنائے جانے کے اگلے ہی دن اعظم کو نااہل قرار دیتے ہوئے رام پور اسمبلی سیٹ کو خالی قرار دیا گیا تھا۔
اس کے بعد 5 نومبر کو الیکشن کمیشن نے رام پور اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ کی تاریخ 5 دسمبر قرار دے دی۔ الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق اس ضمنی انتخاب کا نوٹیفکیشن 10 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔