قومی

بھارتیہ فوج نے سرحدی علاقوں میںمہماتی سیاحت کی حوصلہ افزائی پر زوردیا

بھارتیہ فوج نے سرحدی علاقوں میں مہماتی سیاحت  کی حوصلہ افزائی  پر زور دیا

بھارت کے شمال –مشرقی  خطے میں سیاحت،خصوصی طورپر  مہماتی سیاحت ،ایک ایسا شعبہ  ہے جو بہت ضروری مقامی روزگار پیدا کر سکتا ہے اور سیاحت سے جڑی اقتصادی سرگرمیوں کے ایک ایکو سسٹم کے ذریعہ سے مقامی معیشت کو سہارا دے سکتا ہے۔ایک طرف جہاں ا س سلسلے میں ہر ریاست کی الگ الگ ریاستی حکومتوں  کے ذریعہ  کئی پہل کی گئی ہیں،وہیں حال ہی میں بھارتیہ فوج کے ذریعہ سکم سے لےکر اروناچل پردیش کے سب سے  مشرقی سرے تک سبھی  سرحدی علاقوں کے زیادہ تر علاقوں میں مہماتی سرگرمیوں کی ایک چین سے ایک پختہ  ،متوازن اور مربوط کوشش کی گئی۔

شمال –مشرقی خطے کے بدلتے وقت اور روشن مستقبل  کا اشارہ ہے

بھارتیہ فوج  اور شمالی سرحدوں پر اس کے فارمیشنز  کا ان کے بنیادی کردار. کے علاوہ  قوم کی تعمیر  کی پہل میں ایک شاندار ریکارڈ رہا ہے۔ اس سال حقیقی کنٹرول لائن(ایل اے سی)کے ساتھ ٹرانس –تھیئٹر  مہماتی سرگرمیاں ایک ایسی  پہل تھیں.  جن میں پرجوش شہری کمیونٹی اور مقامی  ہنر کی بہت فعال حصہ داری کے ساتھ کوہ پیمامہم جوئی،وائٹ واٹر رافٹنگ ،ماؤنٹین بائکنگ. اور ٹریکنگ  جیسی مہماتی سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔اس کا سب سے بہترین پہلو سکم اور اروناچل پردیش میں مہماتی سیاحت کو فعالیت کے ساتھ فروغ دینے  میں انوکھا شہری.-فوجی تعاون تھا ،جو اب تک زیادہ معروف نہیں تھا۔

مرد اور خواتین دونوں نے ااور مقامی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات کے  پرجوش لوگوں نے ایک اہم واقعہ  میں حصہ  لیا

مہمات کی یہ تقریباً تین مہینے کی لمبی چین اگست کے آخری ہفتے میں شروع ہوئی. اور اس میں چھ کوہ پیما مہم ،700 کلومیٹر سےزیادہ کے سات ٹریک.(16500 فٹ کی اونچائی تک). چھ وادیوں میں بغیر سڑک والے راستوں پر ہزار کلومیٹر سے زیادہ چھ سائکلنگ مہم. اور تین ندیوں کے ساتھ 132کلومیٹر کی دوری طے کرنے والے تین وائٹ واٹر رافٹنگ منصوبے شامل تھے۔ ان علاقوں کے ناقابل رسائی ہونے کی وجہ سے. ایل اے سی کے ساتھ ان میں سے زیادہ تر راستوں کو کبھی بھی شہریوں کے ذریعہ تلاش نہیں کیا گیا ہے۔

اس پہل کے دوران ایل اے سی کے ساتھ 11مقامات سے رابطہ کیا گیا تھا.جس میں تاریخ میں تیسری  بار بھارت نیپال.  اور تبت کے ٹرانجنکشن  پر واقع ماؤنٹ جونسونگ کی چوٹی سب سے اہم ہے۔

ریاستی حکومتوں اور بھارتیہ فوج کی فعال  حصہ داری اور تعاون اور اس پہل میں ظاہر کی گئی شمولیت

اس مہم نے  مہماتی  سیاحت  حلقے میں ایک گونج پیدا کی ہے. کہ شمال-مشرقی  مہماتی سیاحت کی صلاحیت کے بارے میں بیداری بڑھائی ہے۔اس پروگرام نے غیر فوجی اور فوجی تال میل کی اہمیت کو ظاہر کرتے ہوئے. ان خوبصورت  سرحدی  علاقوں کے دلکش قدیم مناظر، نباتات،حیوانات،ثقافت اور روایات  کو اجاگر کرنے میں بھی  مدد کی. اور ا س سے ان مقامات پر سیاحت  کو فروغ ملے گا۔مقامی نوجوانوں کو شامل کرنے. اور یہاں حاصل تجربات سے انہیں اس علاقے میں کاروباری بننے کےلئے حوصلہ افزائی کرنے کے مواقع ہیں. جس سے اس طرح کی سیاحت اسٹارٹ اپ  کےلئے ایک مقامی ایکو سسٹم  بنانے کی امید  پیدا ہوئی ہے۔ ایک دیگر اہم مقصد خواتین کو شامل کرنا تھا۔ خواتین کی طاقت کی حوصلہ افزائی کےلئے،تقریباً 15خواتین اراکین نے ان سرگرمیوں میں حصہ لیا .

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago