Categories: قومی

راجیہ سبھا انتخابات: مایاوتی کوجھٹکا

<h3 style="text-align: center;">راجیہ سبھا انتخابات: مایاوتی کوجھٹکا</h3>
<p style="text-align: right;">لکھنؤ ، 28 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> اتر پردیش میں راجیہ سبھا کی دس نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے روزانہ نئے سیاسی داؤں پینچ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اب انتخابات سے قبل بی ایس پی کو ایس پی کے داؤ سے زبردست جھٹکا لگا ہے۔ بی ایس پی امیدوار رامجی گوتم کے لیے دس تجاویز کرنے والوں میں سے پانچ نے دستبرداری کے لیے درخواست دی ہے۔ ان میں اسلم چودھری ، اسلم رائین ، مجتبیٰ صدیقی ، حکم لال بند اور گووند جاٹوا شامل ہیں۔ اس سے قبل منگل کو اسلم چودھری کی اہلیہ نے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کی موجودگی میں پارٹی کی رکنیت لی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ ان پانچ ممبران اسمبلی اور اکھلیش یادو کے مابین طویل عرصے سے بات چیت ہورہی تھی ۔ اس کے بعد، یہ سب اسمبلی پہنچ گئے اور اپنی تجویز واپس لینے کے لئے درخواست دی۔ بدھ کے روز ، جب تجویز کنندہ اپنے نام واپس لینے کے لئے اسمبلی پہنچے تو وہاں ہلچل مچی۔ بھیناگا سے بی ایس پی کے ایم ایل اے ، محمداسلم رائین نے کہا ہے کہ چار ایم ایل اے نے لکھا ہے کہ انہوں نے رام جی گوتم کے حامی کے طور پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ ان کے جعلی دستخط بنائے گئے ہیں۔ ادھر بی ایس پی لیجسلیچر پارٹی کے رہنما کے لال جی ورما نے کہا کہ نامزدگی کے وقت تمام ارکان اسمبلی موجود تھے۔ انہیں اپنے نام واپس لینے کا حق نہیں ہے۔ اس سلسلے میں ثبوت فراہم کردیئے گئے ہیں۔ ساتھ ہی پارٹی سے ان پانچ ممبران اسمبلی کے بغاوت کے بعد ، دوسرے اراکین اسمبلی کے بارے میں بھی یہ بحث جاری ہے کہ وہ بھی مایاوتی کے خلاف جاسکتے ہیں۔ دوسری جانب ، اگر آج کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد بی ایس پی امیدوار رام جی گوتم کی نامزدگی منسوخ کردی گئی ، تو ایس پی کے حمایت یافتہ پرکاش بجاج کا راستہ راجیہ سبھا تک صاف ہو جائے گا۔ اس سے قبل منگل کے روز ، ایس پی  حمایت یافتہ آزاد امیدوار وارانسی کے پرکاش بجاج انتخابی میدان میں آئے تھے ۔ اس وقت ، ایس پی نے جس طرح سے بی ایس پی کا کھیل خراب کیا ، مایاوتی حیران رہ گئیں ہیں ۔ اس سب کے درمیان ، موجودہ سیاسی صورتحال میں ، اراکین اسمبلی کے مابین کراس ووٹنگ کا امکان مزید بڑھ گیا ہے اور آزاد امیدواروں اور دیگر ارکان اسمبلی کی اہمیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ، بی جے پی نے اضافی 18 ایم ایل اے ہونے کے باوجود اپنے نویں امیدوار کو نہیں کھڑا کیا۔ اسی دوران ، بی ایس پی طاقت نہ ہونے کے باوجود میدان میں اتر گئی۔ بی جے پی کےمرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نیز بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور مرکزی دفتر انچارج ارون سنگھ ، سابق وزیر اعظم انجہانی چندر شیکھر کے بیٹے نیرج شیکھر ، پولیس کے ریٹائرڈ ڈائریکٹر جنرل برج لال ، سڑک کے چیئرمین بی ایل ورما ، سابق وزیر ہریدوار دبے اور سابق ایم ایل اے سیمادوویدی کے ساتھ سابق وزیر مملکت گیتا شکیہ نے نامزدگی کا پرچہ داخل کیا ہے۔ اس وقت ، ایس پی سے پروفیسر رام گوپال یادو نے یہ کاغذ داخل کیا ہے۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago