<p style="text-align: center;">کسانوں کو منڈی کے بجائے وزیراعظم نے مندی تھمادی ۔راہل گاندھی</p>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 02 نومبر (ہ س)</p>
<p style="text-align: right;">معیشت میں سست روی ، بڑھتی افراط زر اور زرعی قوانین پر کسانوں کے احتجاج کے درمیان کانگریس پارٹی مرکزی حکومت پر مسلسل حملہ کرتی رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کسانوں کے معاملے پر ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کسان حکومت سے اپنی فصلوں کو فروخت کرنے کیلئے منڈی کی توقع کر رہے تھے لیکن انہیں صرف مندی ہی حاصل ہوئی۔</p>
<p style="text-align: right;">کسانوں ، مزدوروں اور دیش کی بنیاد کو نقصان پہنچانے والے نئے زرعی قوانین پر راہل گاندھی نے پیر کے روز نریندر مودی حکومت کوایک بارپھرنشانہ بنایا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ، " ملک کے کسانوں نے منڈی کی مانگ کی۔تو وزیر اعظم نے خوفناک کساد بازاری دیدی۔" اپنی ٹویٹ کے ساتھ ، راہل نے ایک انگریزی اخبار کی خبر بھی شیئر کی ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ بہار کے کسان زرعی قوانین پر پنجاب کے کسانوں کی طرح مندی پر احتجاج اورمنڈی کا مطالبہ کررہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">اس سے پہلے بھی راہل گاندھی نے زرعی قوانین کے حوالے سے مرکزی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں اور مزدوروں کی صورتحال کے پیش نظر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ کسانوں اور مزدوروں کی ملک کی معاشی طاقت میں اہم شراکت ہے۔ ایسی صورتحال میں ہمیں کسانوں اور مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں کی حفاظت کرنی ہوگی ، تب ہی ملک خود کو مضبوط رکھ سکے گا۔</p>.