لکھنؤ، 22 فروری (انڈیا نیریٹو)
اتر پردیش کی یوگی حکومت نے بدھ کو مالی سال 2023-24 کے لیے قانون ساز اسمبلی میں 06 لاکھ، 90 ہزار، 242 کروڑ، 43 لاکھ (6،90،242.43 کروڑ) کا بجٹ پیش کیا۔ ریاستی حکومت کے اس بجٹ میں 32,721.96 کروڑ روپے کی نئی اسکیمیں شامل ہیں۔
حکومت کی جانب سے قانون ساز اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے ریاستی وزیر خزانہ سریش کھنہ نے کہا کہ عوام کی امنگوں کے مطابق یہ بجٹ ‘نئے اتر پردیش’ کا ترقی پر مبنی بجٹ ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بجٹ کو ایک جامع بجٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2016-17 میں 3.40 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا گیا تھا۔ پچھلے 6 سالوں میں اس میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آزادی کے امرت کال کے پہلے سال میں آج پیش کیا گیا ‘نئے اتر پردیش’ کا یہ بجٹ ریاست کی سماجی، اقتصادی اور ثقافتی ترقی کی تاریخ میں ایک نئے سنہری باب کا اضافہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ ریاست کے غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین سمیت سماج کے ہر طبقے کے مفادات کو پورا کرے گا۔
یوگی نے کہا کہ ان کی حکومت کا ہر بجٹ ایک مقصد کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2017-18 کا پہلا بجٹ کسانوں کے لیے وقف تھا۔ جبکہ 2018-19 کا دوسرا بجٹ انفراسٹرکچر اور صنعتی ترقی کے لیے وقف تھا اور 20-2019 کا تیسرا بجٹ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مختص تھا۔ اسی طرح سال 2020-21 کا چوتھا بجٹ نوجوانوں کو روزگار اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے وقف تھا اور 2021-22 کا پانچواں بجٹ خود انحصاری اور بااختیار بنانے کے لیے وقف تھا، جب کہ 23-2022 کا چھٹا بجٹ نوجوانوں کے لیے وقف تھا۔ انتیودیہ کے ذریعے خود انحصاری یوپی کا تصور تھا اور اب 2023 میں ساتویں بار۔ 24 کا بجٹ خود انحصار یوپی کی بنیاد کے لیے وقف ہے۔
دوسری طرف یوگی حکومت کے بجٹ پر اپوزیشن نے شدید ردعمل کا اظہارکیا ہے۔ ریاست کی اہم اپوزیشن سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے حکومت کے اس بجٹ کو بے ہدف قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں نوجوانوں کو روزگار دینے کا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ بجٹ میں چھوٹی اور کاٹیج انڈسٹری پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…