Urdu News

آسمان پر جمے گی جنگی امریکی ’اپاچے‘ اور دیسی ’پرچنڈ‘ کی جوڑی

آسمان پر جمے گی جنگی امریکی ’اپاچے‘ اور دیسی ’پرچنڈ‘ کی جوڑی

زیادہ وزنی ہونے کی وجہ سے اونچائی پر پوری صلاحیت سے کام نہیں کرپاتا ہے امریکی اپاچے

ایل سی ایچ ’پرچنڈ‘ پاکستان-چین کی ہمالیائی سرحدوں کے لیے زیادہ موزوں ہوگا

نئی دہلی، 4 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

 ہندوستانی فضائیہ پہلے سے ہی امریکی کمپنی بوئنگ کے اپاچے اٹیک ہیلی کاپٹروں پر بھروسہ کرتی ہے۔ یہ طاقتور اور بھاری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے کے باوجود وزن میں بھاری ہونے کی وجہ سے اونچائی والے علاقوں میں پوری صلاحیت سے کام نہیں کر پاتے ہیں۔

اسی لیے ہلکے جنگی ہیلی کاپٹروں کی ضرورت کے پیش نظر فضائیہ میں شامل کئے گئے ایل سی ایچ ”پرچنڈ“ اور امریکی ”اپاچے“ کی جوڑی آسمان میں نیا گل کھلائے گی، جس سے پاکستان اور چین کے خلاف ہندوستانی فضائیہ مزید مضبوط ہوئی ہے۔

اس لحاظ سے ملٹی رول والے ہلکے جنگی ہیلی کاپٹر ”پرچنڈ“ کی بنائی گئی پہلی ”دھنش اسکواڈرن“ بہت اہم ہوگی۔ پٹھان کوٹ ایئربیس پر ستمبر 2019 میں تعینات کئے گئے آٹھ جنگی اپاچے ہیلی کاپٹروں کی ڈیجیٹل کنیکٹوٹی اور جدید ترین معلوماتی نظام اسے مزید خطرناک بناتا ہے۔

 ہندوستانی افواج کی مستقبل کی ضرورتوں کے حساب سے خصوصی طور پر تیار کیے گئے یہ ہیلی کاپٹر ناقابل رسائی مقامات اور گھنے پہاڑی علاقوں میں بھی کارآمد ہیں۔

اسے مختلف قسم کے بڑے بموں، بندوقوں اور میزائلوں سے لیس کیا جا سکتا ہے۔ ہوا میں اڑتے وقت اور دشمن کو چکمہ دیتے وقت بھی اپاچے ہیلی کاپٹر پہاڑیوں اور وادیوں میں چھپے دشمن کو درست نشانہ بنا سکتا ہے۔

اچوک نشانے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کے ایمیونیشن (گولہ بارود) برباد نہیں ہوتے ہیں۔ فضائیہ کے بیڑے میں شامل اپاچے اپرگریٹیڈ ورزن کے ہیں۔

اس کی ٹیکنالوجی اور انجن کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔550 کلومیٹر کی فلائنگ رینج میں یہ ہیلی کاپٹر 16 اینٹی ٹینک میزائل داغ کر ان کے پرخچے اڑا سکتا ہے۔ دشمن پر باز کی طرح حملہ کر کے بحفاظت نکل جانے کے لئے اسے تیز رفتار بنایا گیا ہے۔

16 فٹ اونچا اور 18 فٹ چوڑا اپاچے ہیلی کاپٹر کو اڑانے کے لیے دو پائلٹوں کا ہونا ضروری ہے۔ ہیلی کاپٹر کے نیچے نصب بندوقوں سے 30 ایم ایم کی 1,200 گولیاں ایک بار میں بھری جاسکتی ہیں۔

اپاچے ایک بار میں 2:45 گھنٹے تک پرواز کر سکتا ہے۔ ان تمام خصوصیات کے باوجود، وزن میں بھاری ہونے کی وجہ سے، یہ ہیلی کاپٹر اونچائی والے علاقوں میں پوری صلاحیت کے ساتھ کام نہیں کر پاتے ہیں۔

پاکستان اور چین کا علاقہ ہمالیائی اور گھنے ہونے کی وجہ سے فضائیہ کو ہلکے جنگی ہیلی کاپٹروں کی ضرورت تھی، جو اونچائی پر ناقابل رسائی مقامات اور گھنے پہاڑی علاقوں میں بھی پوری صلاحیت سے کام کر سکیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی ہیلی کاپٹر ”پرچنڈ“ اونچائی والے پاکستان اور چین کی ہمالیائی سرحدوں کے لیے زیادہ موزوں ہوگا۔

ایل سی ایچ ”پرچنڈ“ اور امریکی ”اپاچے“ کی جوڑی آسمان میں نیا گل کھلائے گی، جس سے پاکستان اور چین کے خلاف ہندوستانی فضائیہ مزید مضبوط ہوئی ہے۔حالانکہ ایل سی ایچ پرچنڈ باضابطہ طور پر پیر کو فضائیہ کے بیڑے میں شامل ہوا ہے، لیکن دو ہیلی کاپٹروں کو اگست 2020 میں چین کے ساتھ سرحد پر ہندوستانی فضائیہ کی  مدد کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔

اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سیپری) کی ایک رپورٹ کے مطابق 21-2017 کے درمیان ہندوستان بیرون ملک سے ہتھیاروں کی خریداری کے معاملے میں دنیا کا سب سے بڑا درآمد کنندہ تھا۔ اس وقت، بھارت روس کے ساتھ تمام ہتھیاروں کی درآمدات کا تقریباً نصف حصہ ہے۔

 اس عرصے کے دوران فرانس نے ہندوستان کے ہتھیاروں کی درآمدات کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ لیا۔ رپورٹ کے مطابق سال 2021 میں پہلی بار دنیا کے فوجی اخراجات 2 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔ اس میں 2020 کے مقابلے میں 0.7 فیصد اور 2012 کے مقابلے میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے برعکس، ‘خود انحصاری کی طرف بڑھ رہا ہندوستان اب معیار اور معیشت دونوں لحاظ سے مقامی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہے۔

Recommended