کشمیرکے نوجوانوں نے تعلیم اور کھیل کودکے میں ملک اور دنیا میں اپنالوہامنوایا
کشمیر کو جنت کانظارہ اور ملک کے لیے امیدکی کرن قرار دیتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہاکہ نئی نسل کو اپنی عظیم وراثت سے سبق حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کرنی چاہیے۔کشمیر کی ثقافتی و روحانی اثرات نے پورے ملک میں اپنے نقوش چھو ڑے ہیں۔جموں وکشمیر میں زمانہ قدیم سے ہی مختلف مذہبوں کے لوگ مل جل کررہ رہے ہیں لیکن بد قسمتی سے اس مذہبی رواں داری کو ختم کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔
نمائندے کے مطابق کشمیر یونیورسٹی کے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد کے موقعے پر منعقدکی گئی تقریب پرتقریر کے دوران صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے تقریب کوتاریخی اور سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر جنت کانظارہ ہے، اور اس جنت کے نظارے میں رہنے والے لوگ محبت انسانیت اخلاق ادب کے شہ سوار ہیں۔
صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جموں وکشمیر ملک کے لیے امید کی ایک کرن ہے اور یہاں کی نئی نسل کواپنے عظیم وراثت سے سبق حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کرنی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرکے ثقافت وروحانی تعلیمات نے پورے ملک میں اپنے نقوش چھوڑ ئیہیں کشمیر ہمیشہ سے مختلف مذہبوں کے لوگ اپنی آماجگاہ بنائے ہوئے ہیں، اور اس روا داری محبت اخوت یکسانیت کو ختم کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔
جلسہ اسناد سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ غریبوں نے کشمیر پرمسلط ہونے کی کوشش کی جس کو ہم ایک عارضی وائرس ہی قرار دے سکتے ہیں جو جسم پرحملہ آور توہوتاہے تاہم بر وقت علاج کرنے سے یہ وائرس جان لیوا ثابت نہیں ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیرمیں اب نئی شروعات ہوئی ہے تاکہ اس کی شان رفتہ کوبحال کیاجاسکے۔
کشمیرکے نوجوان مختلف شعبوں میں بلندیوں کو چھوکر اپنا لوہا منوا رہے ہیں کشمیرکے نوجوانوں نے مقابلہ آررائی میں بھی اپنالوہا منوا لیاہے سیول سروس سے لے کرکھیل کود تک جموں و کشمیر اپنامقام بنارہا ہے۔ رام ناتھ کووند نے کہاکہ میں نے کشمیرکوجنت بروئے زمین دیکھنے کاخواب دیکھاہے جس کے شرمندہ تعبیر ہونے کاانحصار خاص طور پرنوجوانوں اور خواتین پرہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا یہ خواب دیرسویر ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا۔کشمیرکے قدرتی حسن کی تعریفوں میں صدر جمہوریہ نے کہاکہ کہ کشمیرکوشاعروں نے بروئے زمین جنت کہا ہے لیکن میں سمجھتاہوں کی کشمیرکی خوبصوتی کوالفاظوں میں بیان نہیں کیاجاسکتاہے کشمیر ہمیشہ سے تعلیم تعلم کامرکز رہاہے اور ملک کے فلسفے کی کشمیرکاحوالہ دیئے بغیر تاریخ تحریر کرنا نا ممکن ہے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس مقدس دن کے موقعے پر میں جموں وکشمیر کے طلاب کویہ بتادیناضروری سمجھتا ہوں کہ وہ جس لگن محنت اور جان فشانی کے ساتھ بلندیوں کوچھو نے سے یونیورسٹیوں سے نکل کراس ملک کی تعمیر اور اس سے ترقی کی منزلوں پرلے جانے کے لیے سامنے آتے ہیں اور کشمیر کشمیر یونیورسٹی کے 19ویں تقسیم اسناد کے اس تقریب کے موقعے پرمیں کشمیر یونیورسٹی کی انتظامیہ اور اساتذہ کومبارک باد پیش کرتاہوں کہ مشکل حالات میں بھی انہوں نے درس و تدریس کو یقینی بنانے اور طلاب کوتعلیم کے طور سے آراستہ کرنے کے لئے جواقدامات اٹھائیں ہیں وہ ا س کے لیے مبارک باد کے مستحق ہیں۔ کشمیر یونیورسٹی کے چانسلرلیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا،کشمیریونیورسٹی کے وائس چانسلر اور دوسرے اعلیٰ حکام بھی موجو د تھے۔