جموں و کشمیر میں 2018 سے 2020 تک غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (UAPA) کے تحت کل 750 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے منگل کو پارلیمنٹ میں یہ جانکاری دی۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کی کارروائی کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے کہا کہ سال 2020 میں یو اے پی اے کے تحت 346 لوگوں کو گرفتار کیا گیا، جب کہ سال 2019 میں 227 اور سال 2018 میں 177 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
دیویندو ادھیکاری سے جب UAPAمیں ترمیم کے بارے میں پوچھا گیا تو مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ رائے نے کہا کہ قانون میں کافی آئینی، ادارہ جاتی اور قانونی تحفظات ہیں، بشمول بلٹ ان تحفظات۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے یو اے پی اے میں پہلے ہی ترامیم کی جا چکی ہیں اور فی الحال کسی قسم کی کوئی ترمیم زیر غور نہیں ہے۔