Urdu News

زمین کی الاٹمنٹ پالیسی سے جموں و کشمیر میں خانہ بدوش لوگوں میں خوشی کی لہر

زمین کی الاٹمنٹ پالیسی سے جموں و کشمیر میں خانہ بدوش لوگوں میں خوشی کی لہر

جموں و کشمیر میں رہنے والے خانہ بدوش اور بے گھر لوگوں نے حکومت کی مجوزہ زمین الاٹمنٹ پالیسی کا خیرمقدم کیا ہے۔ گو کہ اس پالیسی کو حتمی منظوری نہیں ملی تاہم مسعودہ کو تیار کرلیا گیا ہے جس کی خبر سے ان لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

جموں و کشمیر میں ایسے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے جن کے پاس زمین نہیں ہے اور نہ ہی ان کے اپنے مکان ہیں۔ حکومت نے اندرا آواس یوجنا کے تحت مکانات کی تعمیر کے لیے انہیں اراضی الاٹ کرنے کے لیے ایک جامع پالیسی مرتب کی ہے۔

ذرائع کے مطابق پالیسی کے قواعد و ضوابط کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور توقع ہے کہ انتظامی کونسل کے اجلاس میں  لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی طرف سے جلد ہی اس کی منظوری دی جائے گی۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں غریب لوگوں کو پرائم منسٹر آواس یوجنا پی ایم اے وائی کے تحت مکانات کی تعمیر کے لیے مالی امداد دی جاتی تھی، لیکن اب ان لوگوں کو زمین الاٹ کرنے کا انتظام کیا جائے گا جن کے پاس مکان بنانے کے لیے زمین نہیں ہے۔

اس سال جنوری سے فروری میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران حکومت نے ہزاروں کنال سرکاری اراضی ناجائز تجاوزات سے واگزار کرائی ہے جس کی مکمل فہرست تیار کر لی گئی ہے اور اس کی جی آئی ٹیگنگ بھی کر دی گئی ہے۔

اس زمین میں سے اب یہ زمین بے گھر افراد کو دینے کا انتظام کرنے کی پالیسی بنائی گئی ہے۔اس کے علاوہ دوبارہ حاصل کی گئی زمین پر عوامی مقاصد کے لیے اسکول، اسپتال اور دیگر ڈھانچے تعمیر کیے جائیں گے۔

دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے برعکس بے زمین لوگوں کو مکانات کی تعمیر کے لیے زمین کی الاٹمنٹ کا کوئی قانون نہیں ہے جو کہ  پردھان منتری آواس یوجناکے تحت منظور شدہ مکانات کی توسیع کے لیے لوگوں کو زمین الاٹ کرنے کا انتظام کرتا ہے۔

اب پی ایم اے وائی کے تحت مکانات کی تعمیر کے لیے مالی امداد سے پہلے زمین کی الاٹمنٹ کی جانی ہے اور اس فیصلے کو بڑے پیمانے پر سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت واقعی  ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس’ کے نعرے پر عمل پیرا ہے۔

Recommended