وزیراعظم نے ایتھنول بلینڈنگ روڈ میپ سے متعلق رپورٹ جاری کی
پونے میں تین مقامات پر ای۔ 100 کے تقسیم اسٹیشنوں کے منصوبے کا افتتاح کیا
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کاشت کاروں بالخصوص گنے کے کاشت کاروں کو ایتھنول کی پیداوار کابھی مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ گنے سے نکالے گئے ایتھنول کو پیٹرول میں ملانے سے کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے اس دوران 2020-2025 کے دوران ہندوستان میں ایتھنول بلینڈنگ کے بارے میں روڈ میپ پر ماہرین کمیٹی کی رپورٹ بھی جاری کی اور پونے میں تین مقامات پر ای ۔100 کے ڈسٹری بیوشن اسٹیشنوں کا ایک پائلٹ پروجیکٹ کا افتتاح بھی کیا۔
وزیر اعظم ہفتے کے روز ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وزارت پیٹرولیم ، قدرتی گیس اور وزارت ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقدہ عالمی یوم ماحولیات پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔
اس سال کے پروگرام کا مرکزی خیال ’ بہتر ماحولیات کے لئے حیاتیاتی ایندھن کو فروغ دینا‘ ہے۔ اس پروگرام میں مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان ، نریندر سنگھ تومر ، نتن گڈکری ، پرکاش جاوڈیکر اور پیوش گوئل بھی موجود تھے۔ اس دوران وزیر اعظم نے ایتھنول مرکب پیٹرول اور کمپریسڈ بایوگیس پروگراموں کے تحت کسانوں کے تجربات جاننے کے لئے پونے (مہاراشٹر) ، ہردوئی (اترپردیش) اور کھیڑا (گجرات) کے کسانوں سے بات چیت کی۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایتھنول 21 ویں صدی کے ہندوستان کی سب سے بڑی ترجیحات میں سے ایک بن گیا ہے۔ ایتھنول پر فوکس سے ماحولیات کے ساتھ ساتھ کسانوں کی زندگیوں پر بھی بہتر اثرات مرتب ہو ر ہے ہیں۔ آج ہم نے 2025 تک پیٹرول میں 20 فیصد ایتھنول بلینڈنگ کے ہدف کو پورا کرنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کے ہندوستان کو ، 21 ویں صدی کی جدید سوچ اور جدید پالیسیوں سے ہی توانائی ملے گی۔ اس سوچ کے ساتھ ، ہماری حکومت ہر شعبے میں مستقل طور پر پالیسی ساز فیصلے لے رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چاہے یہ ون سن ، ون ورلڈ ، ون گرڈ کے وژن کو تعبیر کرنے والا بین الاقوامی شمسی اتحاد ہو یا پھر آفات سے نمٹنے والے بنیادی انفراسٹرکچر کے اتحاد کی پہل ہو ، ہندوستان ایک بڑے عالمی وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آب و ہوا کی تبدیلی سے درپیش چیلنجوں سے بخوبی واقف ہے اور وہ فعال طور پر بھی کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6-7 سالوں میں ہماری قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 250 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔قائم قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کے معاملے بھارت میں آج دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں ہے۔ اس میں بھی پچھلے 6 سالوں میں شمسی توانائی کی گنجائش میں 15 گنا اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پیٹرول میں ایتھنول بلینڈنگ 2014 میں 1-1.5 فیصد سے بڑھ کر 8.5 فیصد ہوگئی ، ایتھنول کی خریداری 38 کروڑ لیٹر سے بڑھ کر 320 کروڑ لیٹر ہوگئی ہے۔ بھارت اب موسمیاتی تبدیلی کی تجویز کا حامی ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی پرفارمنس انڈیکس کے 10 ممالک میں بھارت شامل ہے۔
یوم ماحولیات کے پیش نظر ، مرکزی حکومت تیل کمپنیوں کو یکم اپریل 2023 سے ایتھنول بلینڈنگ پٹرول کو 20 فیصد تک ایتھنول کے ساتھ فروخت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ای۔20نوٹیفکیشن جاری کر رہی ہے۔ یہ سال 2025 سے پہلے ایتھنول پیدا کرنے والی ریاستوں اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ایتھنول کی کھپت میں اضافہ کرنے میں بھی مددگار ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت نے تیل کی مہنگے درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے اپریل 2023 تک پیٹرول میں 20 فیصد ایتھنول بلینڈنگ کا ہدف مقرر کیا ہے۔
صاف توانائی کے کثیر فوائد زراعت کے سیکٹر تک پہنچنے چاہئیں: وزیراعظم
وزیر اعظم نریندر مودی نے کل کہا کہ صاف ستھری توانائی کے کثیر فائدے بھارت کے زرعی شعبے تک پہنچنے چاہئیں۔ وزیر اعظم ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے ”بھارت میں 2020 سے 2025 تک ایتھانول کی آمیزش کے لیے خاکے سے متعلق ماہرین کی رپورٹ“ جاری کی۔ انھوں نے پُنے میں تین مقامات پرE-100 Dispensing اسٹیشنوں کے ایک آزمائشی پروجیکٹ کا بھی آغاز کیا۔
جناب مودی نے کہا کہ ایتھانول، صحت مند ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے ایک ترجیح بن گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت زرعی استعمال کے لیے ایتھانول کی پیداوار اور استعمال پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔
پورے ملک میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال سے ضائع شدہ اناج سے کشید کرنے والے کارخانے قائم کئے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت، آب وہوا میں تبدیلی سے متعلق کارکردگی کے اشاریے میں چوٹی کے دس ملکوں میں شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت، مستقبل کے لیے توانائی کی منتقلی کے لیے راہ ہموار کر رہا ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ حال کے برسوں میں شمسی توانائی کی تیاری میں 15 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت، گجرات کے کچھ خطے میں مخلوط توانائی والا پاور پلانٹ تعمیر کر رہی ہے۔ عوام، واحد استعمال والے پلاسٹک سے نجات حاصل کرنے کیلئے نئے نئے طریقے اختیار کر رہے ہیں اور ایل ای ڈی بلب کا ہر گھر میں خوب استعمال ہو رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت ایک عظیم عالمی ویژن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ چاہے یہ ایک سورج، ایک دنیا، ایک گرڈ کے ویژن کو حقیقت کی شکل دینے کے لیے بین الاقوامی شمسی اتحاد ہو یا قدرتی آفات کے بندوبست سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کی پہل کے لیے اتحاد ہو۔
جناب مودی نے کہا کہ فضلہ اور زرعی باقیات کو کسانوں کے لیے توانائی تیار کرنے میں تبدیل کیا جارہا ہے
جناب مودی نے یہ بھی کہا کہHybrid اور بیٹری سے چلنے والی موٹرگاڑیوں کی تیاری کے ساتھ ہی سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر ملک کے مختلف حصوں کے کسانوں کے ساتھ بھی بات چیت کی۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ماحولیات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ بھارت کے لیے ہر دن ماحولیات کا دِن ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں درختوں، جانوروں اور پرندوں کا ہمیشہ سے احترام کیا جاتا رہا ہے۔
جناب جاوڈیکر نے کہا کہ بھارت اُن چند ملکوں میں شامل ہے جس کے جنگلات کا رقبہ گزشتہ دہائی کے دوران صحیح معنوں میں بڑھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں جنگلات اور درختوں کا رقبہ کُل جغرافیائی رقبے کا 24 اعشاریہ پانچ چھ فیصد ہوگیا ہے جو کہ آٹھ لاکھ سے زیادہ مربع کلو میٹر میں پھیلا ہوا ہے۔