Urdu News

جی۔20 کے بعد ہندوستان جی پی اے آئی کی بھی صدارت  کے لیے تیار

جی۔20 کے بعد ہندوستان جی پی اے آئی کی بھی صدارت  کے لیے تیار

اے آئی کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینے کے لیے ایک بین الاقوامی اقدام ہے

اے آئی کو توقع ہے کہ 2035 تک ہندوستانی معیشت میں 967 بلین امریکی ڈالر کا اضافہ ہوگا

ہندوستان کے جی۔20 کی صدارت سنبھالنے کے بعد، دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں کی تنظیم، یہ مصنوعی ذہانت پر عالمی شراکت داری (جی پی اے آئی) کی صدارت بھی کرے گا۔ یہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذمہ دار اور انسانی مرکز کی ترقی اور استعمال کی حمایت کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی اقدام ہے۔

حکومت کے مطابق، ہندوستان کی چیئرمین شپ یہ ظاہر کرتی ہے کہ آج دنیا ہندوستان کو ایک قابل اعتماد ٹیکنالوجی پارٹنر کے طور پر دیکھتی ہے۔ ہندوستان نے ہمیشہ شہریوں کی زندگیوں کو بدلنے کے لیے ٹیکنالوجی کے اخلاقی استعمال کی وکالت کی ہے۔

آے آئی ٹیک لینڈ اسکیپ کو صاف کر رہا ہے اور انسانی صلاحیت کی حدود کو آگے بڑھا رہا ہے۔ AI سے 2035 تک ہندوستانی معیشت میں US$967 بلین اور 2025 تک ہندوستان کی جی ڈی پی میں US$450-500 بلین کا اضافہ متوقع ہے۔ یہ ملک کے 5000 بلین امریکی ڈالر (ٹریلین) کے جی ڈی پی کے ہدف کا 10 فیصد ہے۔ مصنوعی ذہانت ہندوستان کے ٹکنالوجی ماحولیاتی نظام کی ترقی کے لیے ایک حرکیاتی صلاحیت ہے۔

جی پی اے آئی 25 رکن ممالک کا ایک گروپ ہے جس میں امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، آسٹریلیا، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، میکسیکو، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا اور سنگاپور شامل ہیں۔ ہندوستان 2020 میں ایک بانی رکن کے طور پر گروپ میں شامل ہوا۔

Recommended