Urdu News

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں زمینی سطح پرغیرمعمولی بہتری آئی: ماہرین

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر

5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35(A) کی منسوخی کے بعد سے جموں و کشمیر میں بہت کچھ بدل گیا ہے، اور ماہرین کا خیال ہے کہ خطے کو ترقی پسند بنانے کے لیے بہت کچھ تیار ہے۔  ابھی تین سال ہو چکے ہیں اور یونین ٹیریٹری نے مجموعی ترقی دیکھی ہے جیسے ہائی ویز کی تیز رفتار تعمیر، عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کے شعبے میں بہتری اور مقامی نوجوانوں کی کھیلوں کی سرگرمیوں میں زیادہ شرکت۔ دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں تیزی سے کمی اور احتجاج اور پتھراؤ کے واقعات نہ ہونے سے وادی کشمیر میں سیاحت کے شعبے نے نئی بلندیوں کو چھو لیا ہے۔

پروفیسر پریکشت سنگھ منہاس، ایک ماہر تعلیم اور پالیسی تجزیہ کار نےبتایا کہ لوگوں نے اس حقیقت کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے کہ معاشی منظر نامہ بدلنے والا ہے یا تبدیل ہو رہا ہے۔ کچھ پالیسیاں سامنے آ رہی ہیں اور ظاہر ہے کہ بہت سی چیزیں ترقی کر رہی ہیں۔ کاغذ پر کام کر رہے ہیں لیکن پھر بھی ان خیالات کو استوار کرنے کی ضرورت ہے اور ان خیالات کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے۔  امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا نند رائے کی لوک سبھا میں فراہم کردہ معلومات کے مطابق، جموں و کشمیر میں سڑکوں، بجلی، صحت، تعلیم، سیاحت، زراعت، ہنر مندی کے فروغ جیسے مختلف شعبوں میں  وزیراعظم ترقیاتی پیکج کے تحت  58,477 کروڑ روپے کے 53 منصوبے لاگو کیے جا رہے ہیں۔ملک کے باقی حصوں اور یہاں تک کہ بیرون ملک کے سرمایہ کار جموں و کشمیر میں گہری دلچسپی دکھا رہے ہیں۔  یونین ٹیریٹری کو 54,000 کروڑ روپےروپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔  ان میں سے 36,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے منصوبوں کو صنعتی زمین الاٹ کی گئی ہے۔   یو ٹی کی  انتظامیہ نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے روزگار اور دیگر مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم طریقے سے کام کیا ہے۔  5 اگست 2019 سے، جموں و کشمیر انتظامیہ نے 29,806 افراد کو بھرتی کیا ہے جب کہ مختلف خود روزگار اسکیموں کے ذریعے 5.2 لاکھ روزگار پیدا ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔  اس سے آرٹیکل 370 اور 35 (A) کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں کا تصور بدل گیا ہے۔

پروفیسر منہاس نے کہا، "جموں و کشمیر کے لوگ ظاہر ہے کہ اب کسی نہ کسی طرح سے اپنی ضرورت محسوس کر رہے ہیں اور اس حقیقت کو سمجھتے ہیں کہ وہ یونین آف انڈیا کا اٹوٹ حصہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا  کہ ہم سب ایک جھنڈے کے نیچے کھڑے ہو سکتے ہیں، یہ سب سے اہم چیز ہے۔  اب یہاں  حقوق موجود ہیں بہت سے نئے  حقوق آگئے ہیں اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے بہت سی مثبت چیزیں جمع ہوئی ہیں۔  ماہرین کا یہاں تک ماننا ہے کہ حکومت نے بہت سارے ترقیاتی منصوبوں اور پالیسیوں کا اعلان کیا ہے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے زمینی سطح پر ان کے نفاذ کا وقت آگیا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس وقت بہتر سہولیات سے لطف اندوز نہیں ہو رہے ہوں، لیکن یہ سہولیات دن بہ دن بہتر ہو رہی ہیں۔ سڑکیں بن رہی ہیں اور مزید تعمیر ہو رہی ہیں۔ میرا مطلب یہ ہے کہ اگر زیادہ پیشہ ور افراد کو شامل کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کیا جائے۔

خاص طور پر جموں و کشمیر کے مزید ماہرین کو بورڈ میں لیا گیا ہے مجھے لگتا ہے کہ یہ چیزیں بہت تیز رفتاری سے بہت مثبت انداز میں اور زیادہ ترقی پسند انداز میں آگے بڑھیں گی۔  انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ چیزیں جموں و کشمیر کے لوگوں کو خاص طور پر نوجوانوں کو زیادہ بااختیار بنائیں گی۔اگست 2019 میں، مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو خصوصی حقوق دینے والے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا اور خطے کو دو حصوں میں  جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا۔

Recommended