Urdu News

اگنی پتھ پلان: اگلی دہائی میں ہندوستانی فوج کا نصف حصہ ’اگنی ویر“ ہوں گے

فوج کے نائب سربراہ لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو

اب افسران کو چھوڑ کر تمام بھرتیاں اگنی پتھ اسکیم کے تحت ہی کی جائیں گی

مستقبل میں جنگ لڑنے کے لحاظ سے ’فوج بنام نوجوان توازن بنائیں گے‘ اگنی ویر

نئی دہلی، 16 جون (انڈیا نیرٹیو)

 ”اگنی پتھ“ اسکیم کے تحت مسلح افواج میں نوجوانوں کی بھرتی کا اثر یہ ہوگا کہ اگلی دہائی میں فوج کا آدھا حصہ '”اگنی ویر“ ہو ں گے۔ اب افسران کو چھوڑ کر تمام بھرتیاں اگنی پتھ اسکیم کے تحت کی جائیں گی۔ اس سال 40 ہزار بھرتیاں شروع کی جائیں گی۔ اس کے بعد ساتویں یا آٹھویں سال تک 1.2 لاکھ اور پھر دسویں یا گیارہویں سال تک”اگنی ویروں“ کی تعداد بڑھ کر 1.6 لاکھ ہو جائے گی۔

ہندوستانی مسلح افواج میں نوجوانوں کی بھرتی کے لیے حکومت کی جانب سے ”اگنی پتھ“ اسکیم کے آغاز کے دوسرے دن، فوج کے نائب سربراہ لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے ”ہندوستھان سماچار“ سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ”اگنی پتھ“ اسکیم کی شروعات اس سال 40 ہزار ”اگنی ویروں“ کی بھرتی کرکے کی جائے گی۔ اس کے بعد ہم اس اسکیم کے تحت سالانہ بھرتی میں بتدریج اضافہ کرنے جارہے ہیں۔ زمینی تجربے اور آپریشنل ضروریات کی بنیاد پر ضرورت پڑنے پر اس میں ترمیم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اب مسلح افواج میں افسران کے علاوہ تمام بھرتیاں ”اگنی پتھ“ اسکیم کے تحت کی جائیں گی۔ اس عمل کے مسلسل جاری رہنے سے، ساتویں یا آٹھویں سال تک سالانہ 1.2 لاکھ اگنی ویر بھرتی کیے جائیں گے اور پھر دسویں یا گیارہویں سال تک 1.6 لاکھ اگنی ویر بھرتی کیے جائیں گے۔ اس طرح، 2030-2032 تک موجودہ 12 لاکھ سولجر والی ہندوستانی فوج کا نصف حصہ ”اگنی ویر ہوں گے جو مستقبل میں جنگ لڑنے کے لحاظ سے ”سولجر بنام نوجوانوں میں توازن بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے سے ہی سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز، ڈیفنس سکیورٹی کور، عوامی اقدامات اور دیگر ایجنسیوں اور محکموں میں اگنی شامکوں (فائر فائٹرز) کو شامل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

فوج کے نائب سربراہ نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ اور بحریہ میں اس سال 3000 اگنی ویروں کی بھرتی کی جائے گی جن کی تعداد ا?نے والے سالوں میں متناسب طور پر بڑھے گی۔ ہر بیچ سے 25 فیصد 'بہترین اگنی ویروں کاانتخاب کرکے انہیں ریگولر سپاہیوں کی شکل میں 15 سال کی سروس کے لیے رکھا جائے گا۔ باقی 75 فیصد کو چار سال بعد ہٹا دیا جائے گا۔ مستقبل میں، فوج میں اگنی ویروں کا تناسب 50-50 ہوگا، یعنی 50 فیصدی سابق اگنی ویر ہوں گے جو باقاعدہ کیڈر کے سپاہی ہوں گے اور 50 فیصدی چار سال کی مدت کار والے اگنی ویر ہوں گے۔

لیفٹیننٹ جنرل راجو نے کہا کہ اس وقت ایک فوجی کی اوسط عمر 32 سال ہے جو اگلے چھ سے سات سالوں میں بڑھ کر 24-26 تک پہنچنے کی امید ہے۔ اگنی ویروں کی بھرتی کئے جانے سے آنے والے وقت میں تکنیک کی سمجھ رکھنے والے نوجوانوں کی فوج بن جائے گی۔ انہوں نے ان خدشات کو مسترد کر دیا کہ صرف چار سال کے لیے بڑی تعداد میں فوجیوں کو بھرتی کرنے کے منصوبے سے فوج کی پیشہ ورانہ مہارت، رجمنٹ کے اخلاق اور جنگی جذبے متاثر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم سے معاشرے کا میلیٹرائزیشن ہو گا اور ہر سال 35 ہزار سے زائد جنگی تربیت یافتہ نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔

فوج کے نائب سربراہ نے کہا کہ ہندوستانی فوج تمام طبقات یا برادریوں کے فوجیوں کا ایک گروپ ہے جو ایک ساتھ رہتے ہیں، ایک ساتھ کھاتے ہیں اور ایک ساتھ لڑتے ہیں، اس لیے 'نام، نمک اور نشان کے بنیادی اصولوں کو کمزور نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ راشٹریہ رائفلز، گارڈز بریگیڈ، پیرا اسپیشل فورس بٹالین اور اس طرح کی کئی دیگر یونٹس ایک ساتھ مل کر کام کرنے کی عملی مثالیں ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل راجو نے کہا کہ 11.7 لاکھ روپے کے 'سیوا ندھی کے ایگزٹ پیکج کے ساتھ  ڈسیلینڈ اور اچھی طرح سے ہنر مند اگنی ویر، کئی سرکاری اور نجی شعبے کی ملازمتوں کے لیے اہل امیدوار ہوں گے۔

Recommended