ایئر مارشل مانویندر سنگھ کی سربراہی میں کورٹ آف انکوائری تشکیل دی گئی
فضائیہ نے تحقیقات مکمل ہونے تک قیاس آرائیوں سے بچنے کا مشورہ دیا
بھارتی فضائیہ نے 8 دسمبر کو پیش آنے والے ہیلی کاپٹر حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے ایئر مارشل مانویندر سنگھ کی سربراہی میں کورٹ آف انکوائری قائم کر کے تیزی سے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ فضائیہ نے تحقیقات مکمل ہونے تک کسی بھی قسم کی بے بنیاد قیاس آرائیوں سے گریز کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔ تمل ناڈو پولیس نے بھی ایک کیس درج کر لیا ہے اور کنور کے نانجپا چتارام گاؤں میں جائے حادثہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
سی ڈی ایس جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور 11 دیگر مسلح افواج کے اہلکار 8 دسمبر کو تمل ناڈو کے کونور میں ہوئے حادثے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ایئر مارشل مانویندر سنگھ ایئر فورس کے افسران کے ساتھ جائے حادثہ پر پہنچے اور تحقیقات شروع کیں۔
دوسری جانب تمل ناڈو پولیس نے سی آر پی سی کی دفعہ 174 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ اس دفعہ کے تحت حادثے یا خودکشی کے مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ تمل ناڈو کے ڈی جی پی شیلیندر بابو نے جائزہ میٹنگ کی ہے۔ اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں فارنسک افسران نے بھی شرکت کی۔ اس معاملے میں اب تک 26 عینی شاہدین سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔