Urdu News

اجین: 9 لوگوں کی مشتبہ موت، وزیر اعلیٰ نے ایس آئی ٹی کو سپرد کی جانچ

اجین: 9 لوگوں کی مشتبہ موت، وزیر اعلیٰ نے ایس آئی ٹی کو سپرد کی جانچ

<h3 style="text-align: center;">اجین: 9 لوگوں کی مشتبہ موت، وزیر اعلیٰ نے ایس آئی ٹی کو سپرد کی جانچ</h3>
<p style="text-align: center;">وزیر اعلیٰ چوہان نے خود لیا معاملے کا نوٹس</p>
<p style="text-align: center;">سی ایم نے محکمہ داخلہ کو دی ہدایت، قصوروار افسران کو فوراً معطل کیا جائے</p>
<p style="text-align: right;">بھوپال/ اجین ،15 اکتوبر</p>
<p style="text-align: right;"> اجین میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 9 لوگوں کی ہوئی مشتبہ موت سے افراتفری مچ گئی ہے۔ بروز بدھ سات لاشیں ملی تھیں اور دو لاشیں آج جمعرات کی صبح ملی ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ان سبھی کی موت زہریلی شراب پینے سے ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ اس کے بعد اس معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کو سپرد کر دی ہے۔ساتھ ہی محکمہ داخلہ کو ہدایت دی ہےکہ قصوروار افسران کو فوراً معطل کیا جائے۔</p>
<p style="text-align: right;">اجین میں بدھ کی صبح تقریباً سات بجے چھتری چوک سرائے کے فٹ پاتھ پر دو مزدوروں کی لاشیں ملی تھیں۔ ان کی شناخت ناگدا ساکن وجے عرف کرشنا (41) اور پپلودا باگلا ساکن شنکر لال (40) کی شکل میں ہوئی۔ اس کے بعد دو دیگر مزدور دانی گیٹ ساکن ببلو (40) اور چھتری چوک سرائے ساکن بدری لال (65) کی موت ہوگئی۔پولیس کو ان دونوں نے علاج کے دوران بتایا تھا کہ انہوں نے کچی شراب پی تھی۔ اس کے بعد ان کے پیٹ میں درد ہونے لگا اور شام تک ان دونوں کی موت ہوگئی۔ بدھ کی ہی شام تقریباً سات بجے ایک دیگر شخص دنیش جوشی (45) کی لاش مادھو گوشالا کے پاس ملی۔ مہاکال تھانہ علاقے کے بیگم باغ ساکن پیر شاہ (45) نے شام کو اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا۔ اس کے علاوہ چھتری چوک کی پارکنگ میں 85 سال کے ایک بزرگ کی لاش ملی۔ اس کے بارے میں بھی لوگوں نے بتایاکہ اس نے بھی کچی شراب پی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;">پولیس ابھی ان معاملوں کی تفتیش کر رہی تھی کہ آج جمعرات کی صبح نرسنگھ گھاٹ اور ڈھابا روڈ علاقے سے بھی دو مزدوروں کی لاشیں ملی ہیں۔ یہ مزدور بھی شراب کے عادی تھے۔ ان کی شناخت رتن مالویہ ساکن جھارڑا اور ہردا ساکن راکیش کی شکل میں ہوئی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">پولیس کا کہنا ہے کہ مزدور کہارواڑی علاقے سے سستی کچی شراب خرید کر پیتے تھے۔ شک ہے کہ زیادہ شراب پینے سے ان کی موت ہوئی ہے۔ لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی صحیح صورت حال کا پتہ چل سکے گا۔فی الحال اجین میں زہریلی شراب پینے سے بدھ کی صبح سے جمعرات صبح تک 24 گھنٹے میں کل نو لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ اس واقعات سے پوری ریاست میں کہرام برپا ہوگیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے جمعرات کی صبح اس معاملے پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ اس کے بعد معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کو سونپ دی۔چوہان نے کہا ہے کہ قصورواروں کو کسی قیمت پر چھوڑا نہیں جائے گا۔ ساتھ ہی محکمہ داخلہ کے سکریٹری کو معاملے کی جانچ کراکر قصوروار افسران کو فوراً معطل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ سی ایم نے محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل پرنسپل سکریٹری کو معاملے کی جانچ رپورٹ سونپنے کی ہدایت دی ہے۔</p>.

Recommended