لکھنواور میرٹھ کے ڈی ایم سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہونے والی موت سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ طلب
ریاستی الیکشن کمیشن سے آٹھ اضلاع میں ہوئے پنچایت انتخابات کی گنتی کی فوٹیج طلب
الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے اسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی نہ کرنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف مجرمانہ فعل ہے بلکہ ایسا کرنا قتل عام سے بھی کم نہیں ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ ایسی اموات کے لیے آکسیجن سپلائی ذمہ دار ہے۔ عدالت نے کہا کہ میڈیکل سائنس اتنا آگے ہے کہ ہم دل کی پیوند کاری کر رہے ہیں۔ برین آپریٹ کر رہے ہیں اور دوسری طرف ، موت آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ عدالت عام طور پر سوشل میڈیا کی خبروں پر دھیان نہیں دیتی ہے ، لیکن وکلاءنے اس خبر کی بھی حمایت کی ہے کہ ریاست کے کئی اضلاع میں آکسیجن کی ناکافی فراہمی کے سبب لکھنو اور میرٹھ میں اموات ہوئیں۔ عدالت نے کہا کہ اس کی بہتری کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔
عدالت نے لکھنو اور میرٹھ کے ضلعی مجسٹریٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے موت کی خبروں کی تحقیقات 48 گھنٹوں کے اندر مکمل کرے اور رپورٹ پیش کرے اور احتساب کا فیصلہ کرے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کیس کی سماعت کے دوران ورچوئل سماعت کے وقت دونوں اضلاع کے ڈی ایم موجود ہوں گے۔ عدالت نے سپریم کورٹ کے پنچایت الیکشن کی ووٹوں کی گنتی کی سی سی ٹی وی کے سائے میں کرنے کی ہدایت اور کووڈ 19گائڈ لائنس پر عمل کرنے کی ہدایت پر ریاستی الیکشن کمیشن کو 8اضلاع کی ووٹوں کی گنتی کا سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے کی ہدایت دی ہے ۔
کہا کہ لکھنو، پریاگراج ، وارانسی ، گورکھپور ، غازی آباد ، میرٹھ ، گوتم بودھ نگر اور آگرہ ضلع میں پنچایتی انتخابات کی گنتی کی سی سی ٹی وی فوٹیج 7 مئی کو پیش کی جائے ۔ یہ حکم جسٹس سدھارتھ ورما اور جسٹس اجیت کمار کی بنچ نے دی ہے۔
نہ صرف یہ بلکہ عدالت نے ایس جی پی جی آئی ، لکھنومیں ہائی کورٹ کے ورکنگ جج کی ہلاکت کا بھی نوٹس لیا ہے اور ان کے علاج کی رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ جسٹس وی کے سریواستو کو 23 اپریل کو رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ شام ساڑھے سات بجے تک ان کا ٹھیک طرح سے خیال نہیں رکھا گیا۔ انہیں لکھنو ایس جی پی جی آئی منتقل کردیا گیا ، جہاں ان کی موت ہوگئی۔ عدالت نے جسٹس سریواستو کے علاج سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ عدالت اب 7 مئی کو اس مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کرے گی۔
کیس کی سماعت کے دوران ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل منیش گوئل ، جس نے ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اس کورونا وبا کی زنجیر کو توڑنے کے لئے ہفتے کے آخر میں دو دن کے لاک ڈاو ن کو بڑھا دیا ہے۔ بتایا گیا کہ زیادہ سے زیادہ مریضوں کی جانچ کی جارہی ہے۔ حکومت کے ہر اضلاع میں ان کے ساتھ مناسب علاج کی فراہمی کے حکم کی تعمیل کی جارہی ہے۔