ریاستی درجے کی بحالی، سیاسی نظربندوں کی رہائی اورقیدیوں کی واپسی ہوگا ایجنڈا
سری نگر۔22، جون (انڈیا نیرٹیو)
4 اگست 2019 کوتشکیل دئیے گئے نصف درجن سیاسی جماعتوں کے مشترکہ فورم ’پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ‘ نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ُپی اے جی ڈی‘ کا سہ رکنی اعلیٰ سطحی وفد 24 جون کووزیراعظم مودی کی زیرصدارت منعقد ہونے والے کل جماعتی اجلاس میں شرکت کیلئے نئی دہلی جائے گا۔ نیشنل کانفرنس و پی اے جی ڈی کے صدر ڈاکٹرفاروق عبداللہ کے علاوہ وفد میں پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی اورسی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی بھی شامل ہوں گے۔
نیشنل کانفرنس ایم پی میڈیا سے میٹنگ کے بعد بات کرتے ہوئے
نمائندے کے مطابق پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ نامی مشترکہ فورم میں شامل پارٹیوں کے سینئرلیڈروں و نمائندوں کی ایک اہم میٹنگ منگل کی صبح ڈاکٹرفاروق عبداللہ کی رہائش گاہ واقع گپکار روڑ پرمنعقد ہوئی، جس میں محبوبہ مفتی، محمدیوسف تاریگامی، مظفرشاہ اورڈاکٹر محبوب بیگ کے علاوہ دیگر کچھ لیڈران بھی موجودتھے۔ میٹنگ کے بعدیہاں موجود میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ اوردیگر لیڈروں نے کہا کہ 24 جون کونئی دہلی میں منعقد ہونے والی کل جماعتی میٹنگ میں شرکت کیلئے ہمیں وزیر اعظم کی طرف سے دعوت نامہ موصول ہوا ہے اور ہم اس میٹنگ میں شرکت کرنے جارہے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے سامنے اپنا مؤقف رکھیں گے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے مخاطب ہوکر کہا کہ جب دہلی میٹنگ ختم ہوجائے گی، ہم آپ کوبتائیں گے کہ وہاں پر کیا کیا ہوا، ہم نے کیا کہا اور وہاں سے کیا جواب دیا گیا۔ ڈاکٹر فاروق نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ہم میٹنگ میں ہوئی باتوں کے بارے میں آپ کو آگاہ کریں گے۔
کل جماعتی اجلاس میں پی اے جی ڈی کی نمائندگی کرنے والوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرفاروق نے کہا کہ وہ خود، محبوبہ مفتی اور محمد یوسف تاریگامی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پی اے جی ڈی کا عوامی موقف جموں و کشمیر کی ’ریاست‘ کے خصوصی درجہ کی بحالی ہے۔
اس دوران پی ڈی پی صدر و پی اے جی ڈی کی نائب صدرمحبوبہ مفتی نے کہا کہ پہلے یہ تجویز دی گئی تھی کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ مجوزہ کل جماعتی میٹنگ میں پی اے جی ڈی کی نمائندگی کریں گے۔ تاہم اب اس بات پراتفاق رائے ہوا کہ جن لیڈروں کومدعوکیا گیاہے، وہ اس میٹنگ میں شرکت کیلئے نئی دہلی جائیں گے۔
محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات کیخلاف نہیں ہیں۔ میرے والدمرحوم مفتی محمد سعید نے تمام مسائل کوحل کرنے کے لیے ہمیشہ مذاکرات کی وکالت کی۔محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ نئی دہلی کوبات چیت کے لیے بہتر ماحول تیار کرنے کے لیے سبھی سیاسی نظربندوں کورہاکرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مرکزسے یہ مطالبہ کریں گے کہ جیلوں میں بند پڑے تمام سیاسی نظربندوں کی رہائی عمل میں لائی جائے اورہم یہ مانگ بھی کریں گے کہ مختلف ریاستوں کے جیلوں میں رکھے گئے جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کوواپس یہاں کی جیلوں میں منتقل کیا جائے۔
پی اے جی ڈی کے ترجمان محمدیوسف تاریگامی نے کہا کہ اس میں کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ ہم ان (مرکز) کے طے شدہ ایجنڈے پر دستخط کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ دیکھنے جا رہے ہیں کہ تجویز کیا ہے۔ محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ اگر یہ لوگوں کے مفاد میں ہے تو ہم ہاں کہتے ہیں اور اگر بصورت دیگرہم بڑا نا کریں گے۔
’پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ‘ پی اے جی ڈی کے ممبر مظفر شاہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا جس کو5 اگست 2019 کو منسوخ کردیا گیاتھا۔ خیال رہے پیپلز الائنس برائے گپکاراعلامیہ یعنی پی اے جی ڈی جموں وکشمیر کی 6 جماعتوں کا اتحاد ہے، جس میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی بھی شامل ہے۔