Urdu News

مفت سروس کا وقت بھی طے کریں سپریم اور ہائی کورٹس کے سینئر ایڈوکیٹس: صدر

مفت سروس کا وقت بھی طے کریں سپریم اور ہائی کورٹس کے سینئر ایڈوکیٹس: صدر

’پین انڈیا لیگل اویرنیس اینڈآوٹ ریچ کیمپین‘ مہم شروع کی

صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں سینئر ایڈوکیٹس کو اپنے وقت کاکچھ حصہ کمزور طبقے کے لوگوں کو مفت سروس فراہم کرنے کے لئے طے کرنا چاہیے۔ وہ ہفتہ کیروز وگیان بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (نالسا) کی ’پین انڈیا لیگل اویرنیس اینڈآوٹ ریچ کیمپین‘ مہم کے آغاز کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔

گاندھی جینتی کے موقع پر اس آگاہی مہم کو شروع کرنے پر نالسا کی تعریف کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ مہاتما گاندھی انسانیت کی خدمت کے مظہر ہیں، ان خدمات میں دلتوں کو انصاف دلانے والی خدمات بھی شامل ہیں۔ 125 سال سے زیادہ پہلے  بھی  گاندھی نے کچھ مثالیں قائم کیں جن کی اب بھی پوری قانونی برادری کے لئے معنویت ہے۔ انہوں نے گاندھی کاحوالہ دیتے ہوئے کہا، "بہترین قانونی صلاحیت غریب ترین لوگوں کو مناسب نرخوں پر دستیاب ہونی چاہیے"۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ باپو کے اس مشورے پر قانونی برادری خاص طور پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں نامزد سینئر ایڈوکیٹس کو عمل  کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وکلا کو اپنے وقت کا ایک خاص حصہ لوگوں کے کمزور طبقات کو مفت خدمات فراہم کرنے کے لیے وقف کرنا چاہیے۔

صدر نے حاشیے پر پڑے اور پسماندہ طبقات کے لیے منصفانہ اور بامعنی انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع قانونی نظام کو فروغ دینے کے لئے نالسا کی تعریف کی۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ ثالثی، صلح اور لوک عدالتوں جیسے متبادل تنازعات کے حل کے طریقہ کار ہمیں امن اور انصاف کی ہماری قدیم اقدار کی یاد دلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سالوں کے دوران ایک کروڑ 11 لاکھ سے زائد زیر التوا اور مقدمہ بازی کے مقدمات کو لوک عدالتوں نے نمٹا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوک عدالتوں کے ذریعہ اس طرح کے تصرف سے عدالتی نظام پر بوجھ کم ہوتا ہے۔ لوک عدالت کے نظام میں نئی توانائی ڈالنے اور اس سے ہمارے شہریوں کو فوری انصاف ملنے میں مدد کے لیے، انہوں نے ملک کے چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس یو للت کومبارکبادپیش کی۔

اس تقریب میں حصہ لینے والے لاء کالجوں کے طلبا کا ذکر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ مستقبل کے ہندوستان کی تشکیل کی ذمہ داری ایسے طلبا کے نوجوانوں کے کندھوں پر ہے۔ لاء کالجوں کو قانونی خدمات فراہم کرنے کے لیے دیہات کو اپنانا چاہیے۔ غریب اور دیہی آبادی کے لیے قانونی خدمات سے متعلق پروجیکٹ رپورٹس قانون کے طالب علموں کے نصاب کا حصہ ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ نوجوان قانون کے طالب علموں کی یہ نسل ایک ایسے  ہندوستان کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرے گی جو سماجی و اقتصادی ترقی کے پیرامیٹرس کے لحاظ سے عالمی برادری کے لیے ایک رول ماڈل ہوگا۔تقریب میں چیف جسٹس این وی رمنا، وزیر قانون کرن رجیجو، نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کے ایگزیکٹو چیئرمین بھی موجود تھے۔

Recommended