Urdu News

آلٹ نیوز کے زبیر کو سپریم کورٹ سے پانچ روز کے لیے عبوری ضمانت

آلٹ نیوز کے زبیر کو سپریم کورٹ سے پانچ روز کے لیے عبوری ضمانت

نئی دہلی، 08 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

سپریم کورٹ نے اتر پردیش کے سیتا پور میں درج ایف آئی آر میں حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز کے بانی محمد زبیر کے خلاف پانچ دن کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔ جسٹس اندرا بنرجی کی سربراہی والی بنچ نے یہ حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ عبوری ضمانت کے بعد محمد زبیر   دہلی میں سرینڈر کریں۔

عدالت نے کہا کہ ضمانت کی شرائط سیتا پور کے مجسٹریٹ   طے  کریں   جس میں ٹویٹ نہ کرنا بھی شامل ہے۔ سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ زبیر کی طرف سے عدالت کو یہ نہیں بتایا گیا کہ عدالتکے ذریعہ ان کی ضمانت مسترد کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم کے مطابق زبیر پولیس کی تحویل میں ہے۔ یہ تمام حقائق عدالت سے چھپائے گئے۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔

زبیر کے وکیل کولن گونزالویس نے کہا کہ ہمیں کل رات سیتا پور عدالت سے ضمانت کی منسوخی کا حکم ملا۔ ہم نے ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیا ہے جس نے کیس کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ تب عدالت نے کہا کہ لیکن ضمانت کی منسوخی کو چیلنج کرنے کا ایک اور قانونی طریقہ ہے، ایسا نہیں ہے۔ مہتا نے کہا کہ یہ ایک یا دو ٹویٹس کی بات نہیں ہے۔ اس طرح کی ٹویٹس مسلسل کی جا رہی ہیں۔ زبیر ایک سنڈیکیٹ کا حصہ ہے جس کا کام معاشرے میں عدم استحکام لانا ہے۔ گونزالویس نے تب کہا کہ زبیر پولیس کو نفرت انگیز تقاریر کی اطلاع دے رہا تھا۔ مذہبی منافرت نہیں پھیلا رہا تھا۔ دراصل وہ سیکولرازم کا حامی ہے۔

کولن گونزالویس نے کہا کہ یتی نرسمہانند کا بیان 'جو لوگ نظام پر یقین رکھتے ہیں وہ کتے کی موت مریں گے' اٹارنی جنرل کا بیان عدالت اور عدلیہ کے وقار کے خلاف ہے۔ زبیر نے اسی نرسمہانند کے لیے 'ہیٹ مونگر' کہا تھا۔ اس میں جرم کیا ہے؟ زبیر کے وکیل نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کرنے والے ضمانت پر باہر ہیں۔ جب زبیر نے اسے ہیٹ مونگر کہا تو وہ غلط تھا۔ انہوں نے نفرت انگیز تقریر کے خلاف ٹویٹ کیا، جنہوں نے نفرت انگیز تقاریر کو بے نقاب کیا وہ جیل میں ہے، یہ کیسا ملک بن رہا ہے ؟

Recommended