<p dir="rtl">وزیر اعظم سے وزیر اعلی آندھرا پردیش کی ملاقات۔</p>
<p dir="rtl"> وزیر اعلی آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریبا 40 منٹ تک جاری</p>
<p dir="rtl">رہی۔ یہ اجلاس ریاست کے ترقیاتی ایجنڈے کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہوا۔ حکام نے بتایا کہ وزیراعلی نے 17 معاملات پر وزیر اعظم کو واقف کروایا، جن میں مرکز کو ریاست کو فراہم کی جانے والی امداد، ادا کیے جانے والے بقایا جات، وغیرہ جیسے امور شامل رہے۔</p>
<p dir="rtl"> جگن موہن ریڈی تلنگانہ و آندھرا پردیش کے درمیان جاری آبی تنازع کے ضمن میں جاری اجلاس میں شرکت کیلئے دہلی میں تھے۔</p>
<p dir="rtl">وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے بعد جگن موہن ریڈی نے مرکزی وزیر توانائی توانائی گجندر سنگھ شیکھاوت کی سربراہی میں منعقدہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہونے والے اعلی کونسل کے اجلاس میں شرکت کی۔ آندھرا پردیش تنظیم نو کے تحت آبی تنازعات کے حل کے لئے مرکزی وزارت کے تحت اجلاس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ سی ایم جگن کے ہمراہ وائی ایس آر کانگریس پارلیمنٹری پارٹی کے رہنما وی وجیاساریڈی، لوک سبھا پارٹی کے رہنما پی وی میتھون ریڈی، لوک سبھا کے پارٹی کے وہپ و دیگر بھی موجود تھے۔</p>
<p dir="rtl"> وزیر اعلی آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریبا 40 منٹ تک جاری</p>
<p dir="rtl">رہی۔ یہ اجلاس ریاست کے ترقیاتی ایجنڈے کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہوا۔ حکام نے بتایا کہ وزیراعلی نے 17 معاملات پر وزیر اعظم کو واقف کروایا، جن میں مرکز کو ریاست کو فراہم کی جانے والی امداد، ادا کیے جانے والے بقایا جات، وغیرہ جیسے امور شامل رہے۔</p>
<p dir="rtl"> جگن موہن ریڈی تلنگانہ و آندھرا پردیش کے درمیان جاری آبی تنازع کے ضمن میں جاری اجلاس میں شرکت کیلئے دہلی میں تھے۔</p>
<p dir="rtl">وزیر اعظم مودی سے ملاقات کے بعد جگن موہن ریڈی نے مرکزی وزیر توانائی توانائی گجندر سنگھ شیکھاوت کی سربراہی میں منعقدہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہونے والے اعلی کونسل کے اجلاس میں شرکت کی۔ آندھرا پردیش تنظیم نو کے تحت آبی تنازعات کے حل کے لئے مرکزی وزارت کے تحت اجلاس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ سی ایم جگن کے ہمراہ وائی ایس آر کانگریس پارلیمنٹری پارٹی کے رہنما وی وجیاساریڈی، لوک سبھا پارٹی کے رہنما پی وی میتھون ریڈی، لوک سبھا کے پارٹی کے وہپ و دیگر بھی موجود تھے۔</p>.