ممبئی، 2 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کیس میں تقریباً 13 گھنٹے طویل پوچھ گچھ کے بعد کل رات 1 بجے مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو گرفتار کیا۔ ای ڈی اب طبی جانچ کے بعد دیشمکھ کو خصوصی عدالت میں پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انل دیشمکھ کے وکیل اندرپال سنگھ نے بتایا کہ وہ عدالت میں گرفتاری کی مخالفت کریں گے۔
انل دیشمکھ اپنے وکیل کے ساتھ پیر کو دن 12 بجے ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہوئے تھے۔ دیشمکھ سے ابتدائی طور پر ای ڈی افسرتحسین سلطان نے پوچھ گچھ کی تھی۔ اس کے بعد پیر کی شام ای ڈی کے جوائنٹ ڈائریکٹر ستیہ ورت کمار دہلی سے ممبئی پہنچے اور پوچھ گچھ کے بعد دیش مکھ کو رات ایک بجے گرفتار کر لیا گیا۔ دیش مکھ کے وکیل اندرپال سنگھ سہ پہر تین بجے ای ڈی کے دفتر سے باہر آئے اور کہا کہ وہ عدالت میں ای ڈی کی کارروائی کی مخالفت کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ نے انیل دیش مکھ پر ماہانہ 100 کروڑ روپے بھتہ وصولی کا ہدف دینے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد ای ڈی اس معاملے کی منی لانڈرنگ کے زاویے سے جانچ کر رہی تھی۔ ای ڈی نے انل دیشمکھ کے گھر اور دفتر پر پانچ بار چھاپے مارے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ای ڈی نے انل دیشمکھ کے دو معاونین کو بھی گرفتار کیا تھا، جو فی الحال عدالت کی حراست میں ہیں۔ ای ڈی نے پوچھ گچھ کے لیے انل دیشمکھ کو پانچ سمن بھی جاری کیے تھے۔ تب دیشمکھ ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔