چھتیس گڑھ میں جمعہ کی شام سے 10 دن کے لیے مکمل لاک ڈاون کا اعلان
چھتیس گڑھ میں جمعہ کی شام سے اگلے 10 دن کے لیے مکمل لاک ڈاون نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ بھوپش بگھیل نے بدھ کے روز اپنے وزرا کے ساتھ کوویڈ 19 میں تبدیلی کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر مختلف سماجی تنظیموں اور ممتاز لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعلیٰ نے ریاست میں کورونا انفیکشن کی روک تھام کے تناظر میں پانچ ڈویژنل ہیڈ کوارٹرس سے ویڈیو کانفرنس سےجڑے سماجی تنظیموں کے نمائندوں سے ریاست میں کورونا انفیکشن کو قابو میں کرنے کے لیے تجاویز طلب کیں۔
اس کے ساتھ ہی وزیر اعلی ٰنے اجلاس میں محکمہ صحت کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ جہاں جہاں آکسیجن کی سہولت والے بستروں کی تعداد میں اضافہ کیا جاسکے ، وہاں ترجیحی بنیاد پر بستروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کورونا مریضوں کے لیے نجی اسپتالوں میں آکسیجن کی سہولت والے بستروں کی مخصوص تعداد میں 50 فیصد اضافے کا بھی مشورہ دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ مریضوں کو بیماریوں کی شدت کی بنیاد پر بستر دستیاب کرائے۔
ریاستی تعلقات عامہ کے محکمہ کے عہدیداروں کے مطابق ، وزیر اعلیٰ بگھیل نے معاشرے کے تمام نمایاں لوگوں اور سماجی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کورونا کی روک تھام کے لئے حکومت کی کھل کرمدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح گزشتہ سال معاشرے کے تمام طبقات کے تعاون سے کورونا انفیکشن کی روکنے میں کامیابی ملی تھی، اسی طرح کے تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اسپتالوں اور کووڈ کیئر سنٹرس میں آکسیجن کی سہولیات والے بستروں کی تعداد بڑھانے اور لاک ڈاون والے علاقوں میں ضرورت مندوں کو کھانا اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے مالی اور مادی مدد فراہم کرنے کی بھی اپیل کی۔
وزیر اعلی نے کرونا بحران سے نمٹنے کے لئے ایمس رائے پور ، ڈاکٹر بھیم راؤامبیڈکر میموریل اسپتال ، سمس بلاسپور اور انڈین میڈیکل کونسل کے نمائندوں سے بھی مشورے طلب کیے۔ ماہرین نے اسپتالوں میں آکسیجن کی سہولت والے بستروں کی تعداد اور انسانی وسائل کی مناسب تعداد میں اضافے کی ضرورت کی نشاندہی کی۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا سے متاثرہ افراد علاج کے لیے بہت دیر سے اسپتال پہنچ رہے ہیں۔ تشویش ناک حالت میں پہنچنے سے اموات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ انڈین میڈیکل کونسل کے نمائندوں نے مشورہ دیا کہ سنگین مریضوں کے علاج کے لیے ایک مرکزی ریفرل سسٹم تشکیل دیا جائے۔ نیز ، سرکاری اور نجی شعبے کے ماہرین کو شامل کرنے کے ساتھ ، معیاری علاج کے پروٹوکول بھی مرتب کیے جائیں۔
وزیراعلیٰ نے پانچوں ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ جڑے مسلم ، سکھ ، عیسائی ، جین ، بودھ ، برہمن ، کشتریہ ، ساہو ، کورمی ، دیوگن ، یادو ، ستنامی ، گوندڈ، ناگیشیا ، کنور، اوراوں پہاڑی کوروا سماج سمیت معاشرے کے دیگر نمائندوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں لوگ اس بار کورونا انفیکشن کے تئیں کم بیدار ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے اپنا ئی جانے والی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بارے میں لوگ غیر فعال ہو گئے ہیں۔ کووڈ 19 کے مریض شہروں کے ساتھ ساتھ دیہات میں بھی پائے جارہے ہیں۔ پورا کا پواخاندان متاثر ہو رہا ہے۔