Categories: قومی

تکنیکی ٹیکسٹائل سیکٹر کی تیز رفتار ترقی کے لیے کئی اقدامات کا اعلان، اس فیصلے سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے دروازے کھلیں گے

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی 29؍مارچ</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بھارت میں ٹیکسٹائل کی صنعت وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی ترجیحات میں شامل رہی ہے۔اس صنعت کا ہندوستان کی مجموعی گھریلو مصنوعات(جی ڈی پی) کا 4 فیصد حصہ ہے اور یہ غیر ملکی کرنسی کمانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ ہندوستانی حکومت نے ملک کے تکنیکی ٹیکسٹائل سیکٹر کی تیز رفتار ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی کئی اقدامات کئے ہیں۔ نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن سے پہلے ہی مرکزی حکومت نے اس شعبے کو فروغ دینا شروع کیا۔  اس کے مطابق، 207 تکنیکی ٹیکسٹائل مصنوعات کو غیر ملکی تجارتی پالیسی کے تحت 2019 میں ہارمونائزڈ سسٹم آف نومینکلچرکوڈ تفویض کیا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مختلف شعبوں میں تکنیکی ٹیکسٹائل کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے، 10 مرکزی وزارتوں کے تحت 92 شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں تکنیکی ٹیکسٹائل کا استعمال لازمی ہے۔ بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز نے 377 تکنیکی ٹیکسٹائل مصنوعات کے لیے معیارات قائم کئے ہیں۔ ٹیکسٹائل کی وزارت نے سمرتھ اسکیم میں چھ نئے کورسز بھی شامل کئے، جو وزارت کے ذریعے چلائی جاتی ہے۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن 2020میں شروع کیا گیا تھا، جس میں بہت زیادہ صلاحیتوں کو مدنظر رکھا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس وقت، یہ صنعتی پیداوار میں تقریباً 14 فیصد اور غیر ملکی آمدنی میں تقریباً 13.5 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے۔اس کا ہندوستان کی برآمدات کا 13.5 فیصد حصہ ہے، اور یہ زراعت کے بعد روزگار فراہم کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ پچھلی چار دہائیوں میں اس صنعت نے 3 سے 4 فیصد سالانہ شرح سے ترقی کی ہے۔تاہم، پچھلے سات سالوں میں اس شعبے پر توجہ مرکوز کرنے کے نتیجے میں، اس کی سالانہ شرح نمو تقریباً 8-9 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ تکنیکی ٹیکسٹائل، یا ٹیکسٹائل مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتے ہیں جیسے آٹوموبائل، سول انجینئرنگ، تعمیرات، زراعت، صحت کی دیکھ بھال، اور صنعتی حفاظت، ٹیکسٹائل کی صنعت کا ایک اہم جزو ہیں۔ نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کو مرکزی حکومت نے 1,480کروڑ روپے کی لاگت سے چار سال کی مدت(2020-21 سے 2023-24 تک) تکنیکی ٹیکسٹائل میں ہندوستان کو عالمی رہنما کے طور پر قائم کرنے کے لیے اپنایا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر پیوش گوئل کے مطابق ہندوستان میں تکنیکی ٹیکسٹائل کی ترقی نے پچھلے 5 سالوں میں رفتار پکڑی ہے، اور یہ فی الحال 8 فیصد کی سالانہ شرح سے بڑھ رہی ہے۔‘ ہم اگلے پانچ سالوں میں اس شرح نمو کو 15-20 فیصد تک بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ 17 جنوری کو، ٹیکسٹائل کی مرکزی وزارت نے نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کے تحت 30 کروڑ روپے کے خصوصی فائبر اور جیو ٹیکسٹائل کے شعبوں میں 20 اہم تحقیقی پروجیکٹوں کو منظوری دی۔ 20 تحقیقی منصوبوں میں سے سولہ سپیشل فائبر سیکٹر میں ہیں، جن میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں پانچ، صنعتی اور دفاعی شعبوں میں چار، توانائی کے ذخیرے میں تین، ٹیکسٹائل ویسٹ ری سائیکلنگ میں تین، اور ایک زراعت میں ہے۔ باقی چار منصوبے تمام جیو ٹیکسٹائل سے متعلق ہیں۔ گزشتہ سال مارچ میں 78 کروڑ 60 لاکھ روپے کے گیارہ تحقیقی منصوبوں کی منظوری دی گئی تھی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس وقت حکومت ہندوستان میں تکنیکی ٹیکسٹائل کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ اس مقصد کے لیے، حکومت نے کئی اقدامات شروع کیے ہیں، جن میں تکنیکی ٹیکسٹائل کی ترقی اور ترقی کی اسکیم، تکنیکی ٹیکسٹائل پر ٹیکنالوجی مشن، اور شمال مشرقی خطے میں زرعی ٹیکسٹائل کے استعمال کو فروغ دینے کی اسکیم شامل ہیں۔ جیو ٹیکنیکل کپڑوں کے استعمال کے فروغ کی اسکیم، ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈ اسکیم، اور مربوط ٹیکسٹائل پارکس کی اسکیم کے ساتھ، پروڈکشن پروموشن اسکیم(<span dir="LTR">PU</span>)نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے شعبے میں نئے دروازے کھول دیے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پی ایل آئی اسکیم میں اب تکنیکی ٹیکسٹائل سیکٹر شامل ہے۔ چین کے بعد بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ہر قسم کی مصنوعی اور قدرتی فائبر دستیاب ہے۔ تکنیکی ٹیکسٹائل کے لیے خام مال کی دستیابی کی وجہ سے ہندوستان ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں میں اپنی پوزیشن مضبوط کر سکتا ہے۔ مینوفیکچرنگ کا بنیادی ڈھانچہ ہندوستان میں آسانی سے دستیاب ہے، جس میں اہم وسائل جیسے زمین، بجلی، پانی، افرادی قوت، اور صنعتوں کے لیے ایک سازگار ریگولیٹری فریم ورک ہے۔ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ ایک سادہ عمل ہے جسے ایک پرکشش اور بڑھتی ہوئی مارکیٹ کے ساتھ ملا کر مانگ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago