Urdu News

ہندوتوا کو دہشت گرد تنظیم اور اجودھیا فیصلے پر انگلی اٹھانے والےذہنی دیوالیہ کے شکار: اندریش کمار

ہندوتوا کو دہشت گرد تنظیم اور اجودھیا فیصلے پر انگلی اٹھانے والےذہنی دیوالیہ کے شکار: اندریش کمار

آر ایس ایس کے ایگزیکٹو ممبر اور راشٹریہ مسلم منچ کے سرپرست اندریش کمار نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی، سلمان خورشید، پی چدمبرم اور دگ وجے سنگھ کے بیانات پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان، ہندوستانی، ہندوستانیت کی توہین کرنا مہاتما گاندھی کی بھی توہین ہے اور ملک کی بھی توہین ہے۔ اندریش کمار نے کہا کہ پی چدمبرم نے امن و امان کی صورت حال کا ذمہ دار ٹھہرا کر ہندوستان اور ہندوستان کی عدلیہ کی شدید توہین کی ہے جو کہ مکمل طور پر قابل مذمت ہے۔

اندریش کمار نے کہا ہے کہ ملک کے عوام نے کانگریس کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ کانگریس لیڈروں کا آر ایس ایس اور ہندوتوا پر کیچڑ اچھالنا فیشن بن گیا ہے۔ اس ایپی سوڈ میں سلمان خورشید نے اپنی کتاب کی ٹی آر پی بڑھانے کے لیے لکھا ہے کہ آج کا ہندوتوا، داعش اور بوکو حرام جیسی دہشت گرد تنظیم بن چکا ہے۔ ملک جانتا ہے کہ ہندوتوا کوئی مذہب نہیں ہے بلکہ ایک نظریہ ہے جس میں’وسودھو کٹم بکم ‘ کو مانا جاتا ہے۔’وسودھو کٹم بکم ‘ سناتن دھرم کی بنیادی رسومات اور نظریہ ہے جو مہا اپنشد سمیت بہت سی تحریروں میں لکھا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ زمین خاندان ہے (’وسودھو کٹم بکم ‘) یہ جملہ ہندوستانی پارلیمنٹ کے داخلی ہال میں بھی کندہ ہے۔

جہاں تک پی چدمبرم کی طرف سے عدالت کے ایودھیا فیصلے کو برقرار رکھنے کا تعلق ہے، یہ پوری طرح سے غیر آئینی سوچ ہے جو ملک کے عدالتی نظام اور آئین کو قبول نہیں کرتی ہے۔ شاہ بانو کے دور میں کانگریس نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تبدیل کرنے کا غیر آئینی کام کیا۔ کانگریس اور کانگریس قائدین آج بھی اسی بوجھل اور غلط ذہنیت کےشکار ہیں۔

راشٹریہ مسلم منچ کے نیشنل میڈیا انچارج شاہد سعید نے کانگریس لیڈروں کے بیانات کو سیاسی طور پر مہلک قرار دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر اتر پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں۔ یہ لوگ ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم یہ لوگ اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

اس سے قبل کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے اپنی کتاب کے ایک باب میں ہندوتوا کو دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس اور بوکو حرام جیسی تنظیم قرار دیا تھا۔ جب کہ پی چدمبرم نے کہا تھا کہ ایودھیا پر غلط فیصلہ ہوا، ناانصافی ہوئی۔ گو کہ دونوں فریقین نے اسے قبول کر لیا لہٰذا اب اسے درست فیصلہ کہا جا سکتا ہے لیکن فیصلہ غلط تھا۔ کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ آر ایس ایس صرف تقسیم کرو اور سیاست کرو کی بات کرتا ہے۔ ملک میں ہندوؤں کو خطرہ نہیں ہے لیکن تقسیم کرو اور حکومت کرو کی ذہنیت خطرے میں ہے۔

Recommended