نئی دہلی، 26 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے سرکاری بنگلے کی تزئین و آرائش پر 45 کروڑ روپے خرچ کیے جانے کے انکشاف کے بعد بی جے پی نے مورچہ کھول دیا ہے۔
بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سمبت پاترا نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کیجریوال سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیں۔
بی جے پی کے ترجمان پاترا نے کہا کہ یہ صرف ایک مہاراج اور ان کے محل کی تزئین و آرائش کی کہانی نہیں ہے۔ یہ مہاراج کی ذہنیت کی تزئین و آرائش کی کہانی ہے۔ یہ کچھ نہیں لوں گا، سے سب کچھ لوٹ لوں گا، کچھ نہیں چھوڑوں گا کا سفر ہے۔ یہ ہے مہاراج میں آئی تبدیلی کی کہانی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کیجریوال نے خبروں کو روکنے کے لیے میڈیا کو 20 سے 50 کروڑ روپے کا لالچ دیا۔ پاترا نے اس کے باوجود خبر شائع کرنے پر میڈیا کی تعریف کی۔ پاترا نے کہا کہ مہاراج کے محل میں 8 لاکھ روپے کے پردے لگائے گئے۔
یہ وہ لوگ ہیں جو آٹو میں لٹک کر حلف لینے پہنچے تھے۔ کہتے تھے کہ ہم گاڑی نہیں لیں گے۔ گھر نہیں لیں گے۔ پاترا نے کہا کہ ان کے گھر میں 1 کروڑ 15 لاکھ روپے سے زیادہ کا سنگ مرمر ہے۔ یہ ماربل بھی ویتنام سے منگوایا گیا ہے۔
کورونا کے دور میں آکسیجن ٹینکرز ہسپتالوں تک نہیں پہنچ پارہے تھے۔ مریضوں کو بستر نہیں مل رہے تھے کیونکہ کیجریوال اپنے محل کی تزئین و آرائش میں مصروف تھے۔