Urdu News

آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں چین اور پاکستان کو گھیرا

آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں چین اور پاکستان کو گھیرا

<h3 style="text-align: center;">آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں چین اور پاکستان کو گھیرا</h3>
<h5 style="text-align: center;">ASEAN defense ministers surround China and Pakistan</h5>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 11 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں چین اور پاکستان کو گھیرا۔ چینی وزیر دفاع کی موجودگی میں ، انہوں نے کہا کہ تنازعات کا پرامن حل بات چیت کے ذریعہ، بین الاقوامی قوانین اور قوانین پر عمل پیرا ہونے سے ہوسکتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> ساتھ ہی پاکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی خطے اور دنیا کے لیے ایک بہت بڑا بحران ہے۔ انہوں نے دہرایا کیا کہ ہندستان کے پڑوس میں دہشت گردی کی مدد اور پرورش کے لیے ڈھانچے موجود ہیں۔</p>

<h4 style="text-align: right;">راج ناتھ نے کہا ، ہند بحر الکاہل کے خطے کوکئی طرح کے حفاظتی چیلنجزدرپیش</h4>
<p style="text-align: right;">وزیر دفاع راجناتھ سنگھ جمعرات کے روزویتنام کے ہنوئی میں اے ڈی ایم ایم ۔پلس کی 10 ویں سالگر ہ کے موقع پر14 ویں آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس کو ورچوئل ذریعہ سے خطاب کر رہے تھے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">آسیان ممالک کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں چین اور پاکستان کو گھیرا</h4>
<p style="text-align: right;">چین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ، راج ناتھ سنگھ نے باہمی اعتماد کے ساتھ ان سرگرمیوں اور اقدامات پر صبر کرنے کا مشورہ دیا جو خطے کی صورتحال کو مزید پیچیدہ بناسکتی ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">چین کے ساتھ باہمی اعتماد کی ضرورت</h4>
<p style="text-align: right;">انہوں نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ دہشت گردی خطے اور دنیا کے لیے ایک بہت بڑا بحران ہے۔ انہوں نے مشترکہ طو رپر اور بھرپور طریقے سے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مضبوط عزم اور بین الاقوامی نظام کو مستحکم کرنے کی ضرورت بتایا۔</p>

<h4 style="text-align: right;">وزیر دفاع راج سنگھ نے پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیا</h4>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے کہا کہ اس وقت ہند ۔بحر الکاہل کے خطے کو خاص طور پر کئی روایتی اور غیر روایتی حفاظتی خطرات لاحق ہیں۔اے ڈی ایم ایم پلس آسیان کے 10 ممالک اور آٹھ شراکت دار ممالک کے وزرائے دفاع کا سالانہ اجلاس ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">آسیان میٹنگ میں راج ناتھ کا خیال</h4>
<p style="text-align: right;"> اے ڈی ایم ایم پلس آسیان ممالک کے آٹھ شراکت داروں کا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے ، جو خطے میں امن ، استحکام اور ترقی کے لیے سلامتی اور دفاعی تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے کام کرتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے کہا کہ موجودہ علاقائی ماحول کے بیچ ، ہم آسیان کے زیرقیادت فورمز کی تعریف کرتے ہیں، جس میں اے ڈی ایم ایم پلس بھی شامل۔</p>

<h4 style="text-align: right;">آسیان مرکوز فورم کے اہم کردار کی نشاندہی</h4>
<p style="text-align: right;">اس آسیان مرکوز فورم کے اہم کردار کی نشاندہی کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ یہ فورم ایشیامیں ایک تکثیری ، تعاون پر مبنی سلامتی کے نظام کے لیے بات چیت اور وابستگی کو فروغ دیتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">Terrorist supporter in India's neighbur: Rajnath</p>.

Recommended