Urdu News

آسام الیکشن: یہ کانگریس کا مہاجوت نہیں ہے ، یہ مہاجھوٹ ہے: نریندر مودی

وزیر اعظم نریندر مودی

وزیر اعظم نے کانگریس کے 15 سال کا مقابلہ بی جے پی کے پانچ سال سے کیا

لکھیم پور (آسام) ، 24 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز لکھیم پور ضلع کے انتخابی حلقہ بہپوریا میں انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ، انہوں نے عظیم شخصیت شری منت شنکردیو ، مادھو دیو کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کانگریس کے مہاجوت کو مہاجھوٹ قرار دیا۔

مودی نے کانگریس حکومت کے 15 سالوں کے اقدامات کو شمار کراتے ہوئے ان پر صحت ، سڑکیں ، تعلیم ، بیت الخلاء ، بجلی اور ثقافت وغیرہ کے شعبوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ اسی کے ساتھ ہی ، انہوں نے چائے ملازمین کو لگاتار نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 15 سالوں میں کانگریس چائے ملازمین کی اجرت 100 روپے تک نہیں بڑھا سکی ، آج ایک بار پھر چائے ملازمین کو منوانے اور بھٹکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے چائے ملازمین سے کانگریس کے جھوٹے وعدوں سے اجتناب کرنے کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے پانچ سال میں اجرت کو دوگنا کر دیا ہے۔ یہاں ہم دوبارہ این ڈی اے کی سرکار بنتے ہی چائے باغان میں کام کرنے والوں کے لئے ہم نے جو فیصلے لئے ہیں وہ تمام تیزے سی نافذ کئے جائیں گے ۔

 اپنے خطاب کے آغاز میں میسنگ زبان میں موجود لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ آسام میں ایک بار پھر بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت تشکیل ہونے جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا یہ اعزاز ہے کہ اسے آسام کے دو عظیم سنتوں ، سریمنت شنکردیو اور مادھو دیو کی روایت اور ثقافت کو عام کرنے کا موقع ملا ہے۔ کورونا کی مشکل صورتحال کو یہاں کی حکومت نے سنبھالا ہے۔ بی جے پی کارکنوں نے جس طرح سے خدمت کا کام کیا ہے ، غریبوں کی مدد کی ہے ، یہ رسم سریمنت شنکردیو کی روایت سے ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کے طویل حکومت کے دوران سنٹرو(مٹھوں) ،نام گھروں کو جن غیر قانونی درانداز وںکے حوالے کیا گیا تھا ، آج انہیں آزاد کیا گیاہے۔ ہماری پریشانی کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ کانگریس نے سریمنت شنکردیو کی جائے پیدائش ، بٹدروا تھان کو بھی کانگریس نے نہیں چھوڑا تھا ۔ کانگریس صرف اپنی کرسی بچانے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس کے برعکس ، بی جے پی کی زیرقیادت آسام حکومت نے قوانین میں ترمیم کر کے زمین کا پٹہ دیا ساتھ ساتھ تمام مٹھوں کو غیرقانونی قبضے سے آزاد کر ا دیا۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ آج آسام کو تشدد ، دراندازی ، انارکی ، غیر قانونی تجاوزات سے آزادی مل رہی ہے۔ آسام میں ترقیاتی پل تعمیر ہورہے ہیں ، وشواس کے پل مضبوط ہوتے جارہے ہیں۔ آج آسام میں روحانیت اور اعتماد کے پل ہمیں ایک نئی بلندی پر لے جا رہے ہیں ، لہذا اب آسام کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے لوگوں کے ساتھ کانگریس کا ہاتھ ہے ، جن کی بنیاد آسام کی شناخت کو ختم کرنا ہے۔ جو پارٹی در اندازی پر ہی پھلا اور پھولا ہو آج اس کے ووٹ بینک پر کانگریس آسام کا اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔

 انہوں نے پوچھا ، ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں آسام کی کنجی کیا ہونی چاہئے ، جو جماعت آسام کے اصل باشندوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی علامت رہی ہے۔ کانگریس ایسے لوگوں کو آسام کے حوالے کرنے کی بات کر رہی ہے۔ کانگریس ووٹ کے لئے کچھ بھی کر سکتی ہے۔ کسی کو بھی ساتھ لے جاسکتے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر آپ کو بھی دھوکہ دے سکتی ہے ۔

 مودی نے کہا کہ آسام میں نامیاتی پیداوار کی صلاحیت کافی زیادہ ہے۔ اس کی مانگ ملک اور بیرون ملک ہے۔ سرخ چاول کی طلب زیادہ ہے۔ لال چاول کی بہتر پیکیجنگ اور مارکیٹ تک بہتر رسائی کے لئے بہت کام ہو رہا ہے۔ کسانوں کے لئے بہت کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا ، بہت ساری اسکیمیں بدعنوانی کے بغیر چلتی ر ہیں ، سب کو فائدہ اٹھانا چاہئے ، اس کےلئے سب کو بوتھ تک پہنچنا ہوگا اور کمل کے نشان پر بٹن دبانا ہوگا۔ انہوں نے آسام میں ایک بار پھر این ڈی اے حکومت کا نعرہ دیا اور وہاں موجود لوگوں سے بی جے پی کی حمایت کرنے کی اپیل کی ۔

Recommended