پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ، پرکاش سنگھ بادل اوراتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت کواسمبلی انتخابات میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
پنجاب کے سابق وزیر اعلی امریندر سنگھ پٹیالہ (شہری علاقے) میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے اجیت پال سنگھ کوہلی سے ہار گئے۔ کوہلی نے انہیں 19,873 ووٹوں سے شکست دی۔ دوسری طرف شرومنی اکالی دل کے بزرگ رہنماپرکاش سنگھ بادل کو پنجاب کی لامبی سیٹ سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔عآپ کے گرمیت سنگھ کھودیاں نے لامبی سیٹ سے 11,396 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔
دوسری طرف پنجاب کے وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی چمکور صاحب سیٹ سے عام آدمی پارٹی کے چرنجیت سنگھ سے ہار گئے۔ چرنجیت سنگھ نے چمکور صاحب سیٹ 7,942 ووٹوں کے فرق سے جیتی۔ وہیں چنی کو بھدوڑ اسمبلی سیٹ سے بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہاں سے عآپ کے لابھسنگھ نے 37,558 کے فرق سے جیت درج کی۔
کورونا کے دور میں ضرورت مندوں کی مدد کرکے سرخیوں میں آنے والے فلم اداکار سونو سود کی بہن بھی الیکشن ہار گئی ہیں۔ موگا اسمبلی حلقہ میں کانگریس نے سونو سود کی بہن مالویکا سود پر داؤ کھیلا تھا۔ پوری انتخابی مہم سونو سود نے سنبھالی لیکن اس کے باوجود انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔انہیں عام آدمی پارٹی امیدوار امن دیپ کور اروڑہ نے 20ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔
اکالی دل کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار اور سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر بادل کو ان کے روایتی علاقے جلال آباد میں گھیر لیا گیا۔ لوک سبھا ممبر ہونے کے باوجود سکھبیر بادل نے جلال آباد سے اسمبلی الیکشن لڑا اور ہار گئے۔ پنجاب کے مشہور چہروں میں سے ایک سابق وزیر اعلیٰ راجندر کور بھی اس الیکشن میں ہار گئی ہیں۔
اتراکھنڈمیں بی جے پی نے پھر سے اقتدار میں واپسی کی ہے لیکن اس کے نوجوان وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی کو کھٹیماسیٹ سے زبردست ہار کا سامنا کرنا پڑاہے۔ ان کو کانگریس کے بھون کاپڑی نے چھ ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی۔
اتراکھنڈکے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت ایک بار پھر الیکشن ہار گئے۔ بی جے پی امیدوار موہن سنگھ بشٹ نے لال کنواں اسمبلی سیٹ 17,527 ووٹوں کے فرق سے جیتی۔