Urdu News

کسانوں پر حملے سے ملک مخالف طاقتوں کو فائدہ ہوگا: راہل گاندھی

Attack on farmers will benefit anti-national forces: Rahul Gandhi

نئی دہلی،29جنوری(انڈیانیرٹیو)

قومی راجدھانی دہلی میں یوم جمہوریہ کے دن ٹریکٹر پریڈ میں ہوئے تشدد کے بعد تحریک ختم کرنے کا دباؤکسان تنظیموں پر بنایا گیا۔اس دوران کسان لیڈر راکیش ٹکیت کی گرفتاری کی بھی کوشش ہوئی، باوجود اس کے کسان تحریک جاری ہے۔

اس سب کے درمیان کانگریس کے سابق صدر اور رہنما راہل گاندھی نے کسان تحریک پر ایک بار پھر مودی سرکار پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کہا کہ وزیر اعظم ہمارے کسان مزدوروں پر حملہ کر کے ہندستان کو کمزور کر رہے ہیں۔ اس سے صرف ملک دشمن قوتوں کو فائدہ ہوگا۔

اس سے قبل راہل گاندھی نے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے صحیح سمت منتخب کرنے کا اور میرا فیصلہ صاف ہے۔ میں جمہوریت کے ساتھ ہوں، میں کسانوں اور ان کی پرامن تحریک کے ساتھ ہوں۔

گزشتہ بدھ کو راہل گاندھی نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے ایک بیان کو ٹوئٹ کیا اور تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔راہل گاندھی نے مہاتما گاندھی کے بیان کو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ مہاتما گاندھی کے عاجزانہ انداز کو اختیار کرکے دنیا کو ہلاسکتے ہیں‘۔

 راہل گاندھی نے اپنے ٹوٹ میں مزید لکھا کہ ایک بار پھر مودی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ زراعت مخالف قوانین کو فوری طور پر واپس لے لیں۔

بتا دیں کہ گزشتہ روز غازی آباد انتظامیہ نے مظاہرین کو یوپی گیٹ خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ لیکن راکیش ٹکیٹ کسان تحریک کو ختم کرنے اور وہاں سے کسی صورت ہٹ جانے کو تیار نہیں تھے، وہ اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔

 اس کے بعد ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں راکیش ٹکیت کو روتے ہوئے دیکھا گیا۔اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ یہاں مظالم ہو رہے ہیں لیکن ہماری تحریک جاری رہے گی۔

 ان قوانین کو واپس لیا جانا چاہیے، بصورت دیگر راکیش ٹکیٹ خودکشی کرلے گا۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے، ٹکیت نے کہا تھا کہ بی جے پی کے ممبران اسمبلی یہاں 300 افراد کے ساتھ لاٹھی ڈنڈوں کے ساتھ آئے ہیں اور کسانوں کو مارنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔

Recommended