نئی دہلی،17؍فروری: بھارت کے ، مویشیوں کی بہبود کے بورڈ (اے ڈبلیو بی آئی) نے ، جو ملک میں مویشیوں کی بہبود اور تحفظ کا سب سے بڑا ادارہ ہے، اور جو مویشیوں پر ظلم وستم کی روک تھام کے قانون 1961 کی شق نمبر 4 کے تحت قائم ہے، 14 پرانی متر اور جیو دیا ایوارڈس 2021 عطا کئے ہیں۔ یہ ایوارڈس مویشیوں کی بہبود کے میدان میں غیر معمولی کارکردگی پر افراد ، تنظیموں اور کارپوریٹ اداروں کو دیئے گئے ہیں۔
وزیر موصوف نے مویشیوں کی بہبود کے میدان میں بے لوث خدمات انجام دینے پر انعام یافتگان کو مبارک باد دی۔ وزیر موصوف نے اشارہ دیا کہ اس طرح کے ایوارڈس افراد اور مویشیوں کی بہبود کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کو دیئے جانے سے لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ مویشیوں کی اور زیادہ حفاظت کریں۔ انہوں نے مادر وطن کے عظیم فلسفے پر بھی زور دیا ، جس کا مطلب ہے کہ مادر وطن پر بقائے باہم کے ساتھ ہر شخص خوش، صحت مند اور خوشحال رہے۔ ملک میں اے ڈبلیو بی آئی ، مویشیوں کی بہبود سے متعلق تنظیمیں اور مویشیوں کے چاہنے والے بھی چیونٹیوں سے لے کر ہاتھی تک سبھی جانوروں کی بہبود کے لئے فکر مند ہیں اور وہ مویشیوں پر ظلم وستم کی روک تھام کے لئے کام کر رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے اُن گؤ شالاؤں کی بھی ستائش کی، جو ہزاروں گائیوں کی’سیوا بھاؤ‘ کے ساتھ نگرانی کر رہی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان گؤ شالاؤں کو نئے خیالات اور ٹیکنالوجی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ خود کو دیر پا بنا سکیں۔ وقت کی اہم ترین ضرورت یہ ہے کہ مویشیوں کے ساتھ ہمدر دی ، رحم دلی اور ان کی بہبود کے بارے میں نیز اس مقصد سے بنائے گئے قوانین اور ضابطوں پر صحیح معنوں میں عمل کرتے ہوئے مویشیوں پر ظلم وستم کی روک تھام کریں۔
مندرجہ ذیل افراد اور تنظیموں کو پرانی متر اور جیو دیا ایوارڈس مندرجہ ذیل میدانوں میں دیئے گئے ہیں۔
1- پرانی متر ایوارڈ انفرادی – جناب یوگیندر کمار ، نئی دہلی، جناب منیش سکسینہ، جے پور، راجستھان اور جناب شیام لال چوبیسا، اودے پور راجستھان۔
2- پرانی متر ایوارڈ شوریہ – جناب انل گنڈاس، گڑ گاؤں ہریانہ، آنجہانی محترمہ کلپنا واسو دیون، کوئمبٹور، تمل ناڈو،
3- پرانی متر ایوارڈ – زندگی بھر کی مویشیوں کی خدمات کے صلے میں – میجر جنرل (ریٹائرڈ) ڈاکٹر آر ایم کھرب، اے وی ایس ایم، گرو گرام ہریانہ، ڈاکٹر ایس چنی کرشنا، چنئی ، تمل ناڈو اور ڈاکٹر ایس آر سندرم ، چنئی ، تمل ناڈو۔
4- پرانی متر ایوارڈ- مویشیوں کی بہبود کی تنظیم – ورلڈ سنکیرتن ٹور ٹرسٹ ، ہوڈل ، ہریانہ، شری کرونا فاؤنڈیشن ٹرسٹ ، راج کوٹ ، گجرات اور پیپل فار اینیملز ، احمد آباد گجرات۔
5- پرانی متر ایوارڈ – کارپوریٹ – ٹاٹا ٹرسٹ فاؤنڈیشن ، ممبئی مہاراشٹر۔
6- جیو دیا ایوارڈ – مویشیوں کی بہبود کی تنظیم – دھیان فاؤنڈیشن ، نئی دہلی اور اینیمل ایڈ چیئریٹیبل ٹرسٹ، اودے پور ، راجستھان۔
ماہی گیری ، مویشیوی پروری اور ڈیری کی وزارت کے سکریٹری جناب اتل چترویدی نے ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مویشیوں کی بہبود کا موضوع بہت اہم ہے اور انسان – مویشی تنازعات کے معاملات کو حل کرنے میں اس کی اور بھی زیادہ اہمیت ہو گئی ہے۔ جناب چترویدی نے تمام انعام یافتگان کو مبارک باد ی اور امید ظاہر کی کہ اس سے افراد اور تنظیموں کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ مویشیوں کی بہبود کے میدان میں مزید کام کریں۔ انہوں نے آئین کی دفعہ 51 اے (جی) کا حوالہ دیا ، جس میں کہا گیا ہے ’’یہ بھارت کے شہریوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ فطری ماحول کی حفاظت کریں، اسے بہتر بنائیں اور سبھی جانداروں کے تئیں ہمدردی رکھیں‘‘۔
این ایل ایم اور ماہی گیری مویشی پروری و ڈیری کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر او پی چودھری نے بتایا کہ افراد اور مویشیوں کی بہبود کے لئے کام کرنے والی تنظیمیں مویشیوں کی بہبود اور ہمارے دوست مویشیوں کی ، غیر ضروری تکالیف سے حفاظت کے میدان میں زبردست تعاون دے رہی ہے۔ نئے خیالات اور اختراع سے بھی پورے ملک میں مویشیوں کی بہبود سے متعلق اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔ اے ڈبلیو بی آئی کے چیئر مین نے انعام یافتگان اور پورے ملک میں مویشیوں کے چاہنے والوں کو اس تقریب میں ورچوئل طریقے سے مبارک باد دی۔ انہوں نے بتایا کہ مہا تما گاندھی ، بھگوان بدھ، بھگوان مہاویر ، مویشیوں کے تئیں جیو دیا اور رحم دلی کے عظیم معلم تھے۔ ڈاکٹر چودھری نے اے ڈبلیو بی آئی کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے مویشیوں کی بہبود کے اعزازی افسران ، کالونیوں میں مویشیوں کی نگرانی کرنے والوں اور دیگر نمایاں شخصتیوں کی شرکت کے بارے میں بھی جانکاری دی، جو بے گھر مویشیوں کی خدمات کر رہے ہیں، جس سے بے گھر کتوں کی تعداد ، ربیز کے حادثات اور انسان مویشی تنازعات میں کمی آرہی ہے۔
اے ڈبلیو بی آئی ارکان جناب گریش جے شاہ اور جناب رام کرشن رگوونشی نے ایوارڈ تقریب میں شرکت کی اور مویشیوں کی بہبود کے میدان میں اپنے خیالات اور تجربات کا اظہار کیا۔ اے ڈبلیو بی آئی کے رکن پروفیسر آر ایس چوہان اور آنکولوجسٹ ڈاکٹر اشوک کنور نے ورچوئل طریقے سے اس تقریب میں شرکت کی اور گائے کے گوبر اور گائے قارورے کے طبی استعمال پر اپنے تحقیقی کام کے بارے میں جانکاری دی۔ ایوارڈس یافتگان نے اپنی اپنی تنظیموں کی طرف سے کی جانے والی مویشیوں کی بہبود سے متعلق سر گرمیوں اور اپنی مہارت کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔وزیر موصوف نے مویشیوں کی بہبود کے میدان میں بے لوث خدمات انجام دینے پر انعام یافتگان کو مبارک باد دی۔ وزیر موصوف نے اشارہ دیا کہ اس طرح کے ایوارڈس افراد اور مویشیوں کی بہبود کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کو دیئے جانے سے لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ مویشیوں کی اور زیادہ حفاظت کریں۔ انہوں نے مادر وطن کے عظیم فلسفے پر بھی زور دیا ، جس کا مطلب ہے کہ مادر وطن پر بقائے باہم کے ساتھ ہر شخص خوش، صحت مند اور خوشحال رہے۔ ملک میں اے ڈبلیو بی آئی ، مویشیوں کی بہبود سے متعلق تنظیمیں اور مویشیوں کے چاہنے والے بھی چیونٹیوں سے لے کر ہاتھی تک سبھی جانوروں کی بہبود کے لئے فکر مند ہیں اور وہ مویشیوں پر ظلم وستم کی روک تھام کے لئے کام کر رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے اُن گؤ شالاؤں کی بھی ستائش کی، جو ہزاروں گائیوں کی’سیوا بھاؤ‘ کے ساتھ نگرانی کر رہی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان گؤ شالاؤں کو نئے خیالات اور ٹیکنالوجی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ خود کو دیر پا بنا سکیں۔ وقت کی اہم ترین ضرورت یہ ہے کہ مویشیوں کے ساتھ ہمدر دی ، رحم دلی اور ان کی بہبود کے بارے میں نیز اس مقصد سے بنائے گئے قوانین اور ضابطوں پر صحیح معنوں میں عمل کرتے ہوئے مویشیوں پر ظلم وستم کی روک تھام کریں۔
مندرجہ ذیل افراد اور تنظیموں کو پرانی متر اور جیو دیا ایوارڈس مندرجہ ذیل میدانوں میں دیئے گئے ہیں۔
1- پرانی متر ایوارڈ انفرادی – جناب یوگیندر کمار ، نئی دہلی، جناب منیش سکسینہ، جے پور، راجستھان اور جناب شیام لال چوبیسا، اودے پور راجستھان۔
2- پرانی متر ایوارڈ شوریہ – جناب انل گنڈاس، گڑ گاؤں ہریانہ، آنجہانی محترمہ کلپنا واسو دیون، کوئمبٹور، تمل ناڈو،
3- پرانی متر ایوارڈ – زندگی بھر کی مویشیوں کی خدمات کے صلے میں – میجر جنرل (ریٹائرڈ) ڈاکٹر آر ایم کھرب، اے وی ایس ایم، گرو گرام ہریانہ، ڈاکٹر ایس چنی کرشنا، چنئی ، تمل ناڈو اور ڈاکٹر ایس آر سندرم ، چنئی ، تمل ناڈو۔
4- پرانی متر ایوارڈ- مویشیوں کی بہبود کی تنظیم – ورلڈ سنکیرتن ٹور ٹرسٹ ، ہوڈل ، ہریانہ، شری کرونا فاؤنڈیشن ٹرسٹ ، راج کوٹ ، گجرات اور پیپل فار اینیملز ، احمد آباد گجرات۔
5- پرانی متر ایوارڈ – کارپوریٹ – ٹاٹا ٹرسٹ فاؤنڈیشن ، ممبئی مہاراشٹر۔
6- جیو دیا ایوارڈ – مویشیوں کی بہبود کی تنظیم – دھیان فاؤنڈیشن ، نئی دہلی اور اینیمل ایڈ چیئریٹیبل ٹرسٹ، اودے پور ، راجستھان۔
ماہی گیری ، مویشیوی پروری اور ڈیری کی وزارت کے سکریٹری جناب اتل چترویدی نے ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مویشیوں کی بہبود کا موضوع بہت اہم ہے اور انسان – مویشی تنازعات کے معاملات کو حل کرنے میں اس کی اور بھی زیادہ اہمیت ہو گئی ہے۔ جناب چترویدی نے تمام انعام یافتگان کو مبارک باد ی اور امید ظاہر کی کہ اس سے افراد اور تنظیموں کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ مویشیوں کی بہبود کے میدان میں مزید کام کریں۔ انہوں نے آئین کی دفعہ 51 اے (جی) کا حوالہ دیا ، جس میں کہا گیا ہے ’’یہ بھارت کے شہریوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ فطری ماحول کی حفاظت کریں، اسے بہتر بنائیں اور سبھی جانداروں کے تئیں ہمدردی رکھیں‘‘۔
این ایل ایم اور ماہی گیری مویشی پروری و ڈیری کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر او پی چودھری نے بتایا کہ افراد اور مویشیوں کی بہبود کے لئے کام کرنے والی تنظیمیں مویشیوں کی بہبود اور ہمارے دوست مویشیوں کی ، غیر ضروری تکالیف سے حفاظت کے میدان میں زبردست تعاون دے رہی ہے۔ نئے خیالات اور اختراع سے بھی پورے ملک میں مویشیوں کی بہبود سے متعلق اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔ اے ڈبلیو بی آئی کے چیئر مین نے انعام یافتگان اور پورے ملک میں مویشیوں کے چاہنے والوں کو اس تقریب میں ورچوئل طریقے سے مبارک باد دی۔ انہوں نے بتایا کہ مہا تما گاندھی ، بھگوان بدھ، بھگوان مہاویر ، مویشیوں کے تئیں جیو دیا اور رحم دلی کے عظیم معلم تھے۔ ڈاکٹر چودھری نے اے ڈبلیو بی آئی کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے مویشیوں کی بہبود کے اعزازی افسران ، کالونیوں میں مویشیوں کی نگرانی کرنے والوں اور دیگر نمایاں شخصتیوں کی شرکت کے بارے میں بھی جانکاری دی، جو بے گھر مویشیوں کی خدمات کر رہے ہیں، جس سے بے گھر کتوں کی تعداد ، ربیز کے حادثات اور انسان مویشی تنازعات میں کمی آرہی ہے۔
اے ڈبلیو بی آئی ارکان جناب گریش جے شاہ اور جناب رام کرشن رگوونشی نے ایوارڈ تقریب میں شرکت کی اور مویشیوں کی بہبود کے میدان میں اپنے خیالات اور تجربات کا اظہار کیا۔ اے ڈبلیو بی آئی کے رکن پروفیسر آر ایس چوہان اور آنکولوجسٹ ڈاکٹر اشوک کنور نے ورچوئل طریقے سے اس تقریب میں شرکت کی اور گائے کے گوبر اور گائے قارورے کے طبی استعمال پر اپنے تحقیقی کام کے بارے میں جانکاری دی۔ ایوارڈس یافتگان نے اپنی اپنی تنظیموں کی طرف سے کی جانے والی مویشیوں کی بہبود سے متعلق سر گرمیوں اور اپنی مہارت کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔