Urdu News

بابری مسجد کے وکیل ظفریاب جیلانی کا انتقال، مذہبی اور ملی رہنماؤں نے دکھ کا اظہار کیا

ظفریاب جیلانی

لکھنؤ، 17 مئی (انڈیا نیرٹیو)

لکھنؤ کے سینئر وکیل اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کے سکریٹری ظفریاب جیلانی کا بدھ کی صبح لکھنؤ میں  انتقال  ہوگیا۔   ظفریاب جیلانی کافی عرصے سے سر  میں  چوٹ لگنے  کے بعد  صحت  کے  مسائل سے دوچار تھے۔

سینئر ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی  اجودھیا  کیس میں بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے وکیل تھے ۔ انہوں نے اس معاملے میں بابری مسجد ایکشن کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں وکالت کی تھی۔  وہ اتر پردیش کے ایڈیشنل اے ڈی جی بھی رہ چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مئی 2021 میں ایڈووکیٹ ظفریاب جیلانی کے سر میں چوٹ آئی تھی۔ سر میں شدید چوٹ لگنے کے بعد وہ میدانتا اسپتال میں زیر علاج تھے۔ تاہم اس وقت ان کی حالت تشویشناک بتائی گئی تھی جس کے بعد انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔

سرجری بھی  ہوئی تھی

  ڈاکٹروں کے مطابق سر پر چوٹ لگنے کے بعد ان کے دماغ میں خون  جمع ہو گیا تھا اور انہیں برین ہیمرج بھی ہوا تھا۔ تاہم کامیاب سرجری کے بعد ان کے جمع  خون  کو ہٹایا جا سکا۔ جس کے بعد وہ کچھ دنوں سے صحت یاب ہو رہے تھے  لیکن اچانک ان کی طبیعت گڑبڑ ہوئی اور ان کا انتقال ہو گیا۔ ظفریاب جیلانی 90 کی دہائی سے مسلسل سرخیوں میں ہیں۔

ظفریاب جیلانی نے بدھ کو لکھنؤ کے ایک  اسپتال میں آخری سانس لی۔ مسلم مذہبی رہنماؤں اور  مسلم تنظیموں کے سر براہان   نے ان کی موت پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

Recommended