ہندوستانی سیاست میں منگل کا دن بہت اہم ہونے والا ہے۔ اگلے سال لوک سبھا کے ممکنہ انتخابات کے لیے تمام پارٹیوں کی کوششیں منگل کو زمینی سطح پر نظر آنا شروع ہو سکتی ہیں۔
منگل کو جہاں بنگلورو میں کانگریس کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ میں تقریباً 26 پارٹیوں کے لیڈر شرکت کرنے جا رہے ہیں، وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھی اپنے اتحادیوں کے ساتھ دہلی کے اشوکا ہوٹل میں میٹنگ کرنے جا رہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہونے والی اس میٹنگ میں 38 جماعتوں کے رہنما شرکت کریں گے۔
اگرچہ ان دونوں اتحاد کو براہ راست کوئی شکل نہیں ملی ہے لیکن پرانے قواعد کی بنیاد پر اسے قومی جمہوری اتحاد یعنی این ڈی اے کہا جا رہا ہے۔ دوسری طرف کانگریس کی قیادت والے اتحاد کو اب سے یونائیٹڈ پروگریسو الائنس یعنی یو پی اے کا نام دیا جا رہا ہے۔
بی جے پی لیڈروں کے مطابق چراغ پاسوان اور جیتن رام مانجھی کو دہلی میں بلائی جانے والی میٹنگ کے لیے باضابطہ طور پر مدعو کیا گیا ہے۔یو پی اے کے مقابلے این ڈی اے کا کنبہ بڑھانے کے لئے روٹھے ہوئے لیڈروں کو منانے کی سمت میں کام کرتے ہوئے پرانے حلیفوں کو بھی اس میٹنگ میں مدعو کیا گیا ہے ۔
بی جے پی کے مطابق اکالی دل (بادل) اور تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) بھی اجلاس میں شرکت کر سکتی ہے۔ اس کے ساتھ بہار سے اپیندر کشواہا، وی آئی پی پارٹی کے سربراہ مکیش ساہنی بھی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ اتر پردیش کی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے اوم پرکاش راج بھر بھی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔
اہم بات یہ ہے کہ کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن پارٹیوں کی ایک میٹنگ منگل کو بنگلورو میں ہونے جا رہی ہے۔ اس بار سونیا گاندھی بھی اپوزیشن کی اس میٹنگ میں شرکت کریں گی۔ اس بار اپوزیشن کی میٹنگ میں جینت چودھری کی پارٹی آر ایل ڈی سمیت 8 نئی پارٹیاں بھی شامل ہوں گی۔ اس سے پہلے پٹنہ میں ہوئی میٹنگ میں صرف 17 پارٹیوں نے حصہ لیا تھا۔ سونیا گاندھی آج (پیر) کو اجلاس سے پہلے تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیے ایک عشائیہ کا اہتمام کر رہی ہیں۔