نئی دہلی، 23 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
بینک ایمپلائز یونین بینکوں کی نجکاری کے خلاف 28 اور 29 مارچ کو دو روزہ ملک گیر ہڑتال کرے گی۔ ہڑتال میں بینک ملازمین کی شمولیت کی وجہ سے بینک کا کام کاج متاثر ہوسکتا ہے۔ پبلک سیکٹر کے سب سے بڑے بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے یہ جانکاری دی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے ایک بیان میں کہا کہ ملازمین کی مختلف یونینوں نے 28 اور 29 مارچ کو دو روزہ ہڑتال کی کال دی ہے۔ بینک ملازمین کی ملک گیر ہڑتال کی وجہ سے بینک خدمات متاثر ہوسکتی ہیں۔
ملازمین کی یہ ہڑتال حکومت کی جانب سے پبلک سیکٹر بینکوں کی نجکاری اور بینک لا ترمیمی بل 2021 کے خلاف احتجاج میں کی گئی ہے۔
ایس بی آئی کے مطابق، بینک ملازمین کی اس ملک گیر ہڑتال میں انڈین بینکس ایسوسی ایشن (آئی بی اے)، آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے)، بینک ایمپلائز فیڈریشن آف انڈیا (بی ای ایف آئی) اور آل انڈیا بینک آفیسرز ایسوسی ایشن (اے آئی بی او اے) نے 28 اور 29 مارچ کو نوٹس دے کر دو روزہ ملک گیر ہڑتال پر جانے کے فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسٹیٹ بینک نے اسٹاک ایکسچینج کو دی گئی معلومات میں کہا ہے کہ بینک نے ہڑتال کے دن 28 اور 29 مارچ کو اپنی شاخوں اور دفاتر میں معمول کے کام کو یقینی بنانے کے لیے ضروری انتظامات کیے ہیں۔ تاہم ملازمین کی ملک گیر ہڑتال کی وجہ سے بینک میں کام کاج کچھ حد تک متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔