عظیم الشان شو میں حصہ لینے والے 3500 دیسی ڈرونز سے رائسینا کی پہاڑیاں روشن ،تقریب کا آغاز تینوں افواج کے اجتماعی بینڈ کے ‘اگنیویر’ کی دھن سے ہوا
ملک میں یوم جمہوریہ تقریبات کے اختتام کی علامت ‘بیٹنگ دی ریٹریٹ’ تقریب میں ہندوستانی کلاسیکی دھنوں پر مبنی ہندوستانی دھنوں سے وجے چوک گونج اٹھا۔ اس تقریب میں ملک کے سب سے بڑے ڈرون شو کا بھی مشاہدہ کیا گیا جس نے ہلکی بوندا باندی کے درمیان رائسینا کی پہاڑیوں کو جگمگا دیا۔
اس ڈرون شو میں 3500 دیسی ڈرون نے شرکت کرکے ناظرین کو مسحور کردیا۔ ہفتہ بھر سے جاری یوم جمہوریہ کی تقریبات کا آج ‘بیٹنگ دی ریٹریٹ’ کے ساتھ اختتام ہوا۔
ملک میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کا آغاز 23 جنوری سے ہوا۔ 26 جنوری کو کرتویہ پتھ پر جھنڈا لہرایا گیا اور لال قلعہ تک شاندار پریڈ نکالی گئی۔ ہفتہ بھر سے جاری یوم جمہوریہ کی تقریبات کا آج ‘بیٹنگ دی ریٹریٹ’ کے ساتھ اختتام ہوا۔ تقریب میں صدر دروپدی مرمو، پی ایم مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت کئی معززین نے شرکت کی۔ اس سال دہلی کے وجے چوک میں ہونے والی ‘بیٹنگ دی ریٹریٹ’ تقریب کئی لحاظ سے بہت خاص تھی۔
ڈرون شو میں 3,500 دیسی ڈرونز کی شرکت دیکھی گئی، جس نے ہلکی بوندا باندی کے درمیان رائسینا کی پہاڑیوں کو روشن کیا۔ بوٹ لیبس ڈائنا مکس کے زیر اہتمام ڈرون شو میں پہلی بار نارتھ اور ساؤتھ بلاک کے سامنے بیٹنگ ریٹریٹ تقریب کے دوران تھری ڈی انامارفک پروجیکشن کا مظاہرہ کیا گیا جس نے تقریب کو مزید خاص بنا دیا۔
تقریب کا آغاز ٹرائی سروس کلیکٹو بینڈ نے ‘اگنیویر’ دھن سے کیا، اس کے بعد پائپس اور ڈرم بینڈ میں ‘الموڑہ’، ‘کیدارناتھ’، ‘سنگم دور ‘، ‘ست پورہ کی رانی’، ‘بھاگیرتھی’، ‘کونکن سندری’ جیسی محسور کن دھنیں بجائی گئیں۔
انڈین آرمی بینڈ نے ‘شنکھ ناد’، ‘شیر جوان’، ‘بھوپال’، ‘اگر نی بھارت’، ‘ینگ انڈیا’، ‘قدم قدم بڑھائے جا’، ‘ڈرمرز کال’ اور ‘اے میرے وطن کے لوگو ‘ پرفارم کیا ہندوستانی فضائیہ کے بینڈ نے ‘اپریجیا ارجن’، ‘چرکھا’، ‘وایو شکتی’، ‘سودیشی’ کی دھنیں بجائیں جب کہ ہندوستانی بحریہ نے ‘ایکلا چلو رے’، ‘ہم تیار ہیں’ اور ‘جئے’ کی دھنیں بجائیں۔
ہندوستانی کلاسیکی دھنوں پر مبنی ہندوستانی دھنوں نے اس سال ‘بیٹنگ دی ریٹریٹ’ کی تقریبات میں شامل ہوئیں۔ اس کے علاوہ فوج، بحریہ، فضائیہ اور ریاستی پولیس اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز کے میوزک بینڈز نے بھی 29 دلکش اور فٹ ٹیپ کرنے والی ہندوستانی دھنیں بجائیں۔ ‘بیٹنگ دی ریٹریٹ’ ایونٹ کا اختتام ‘سارے جہاں سے اچھا’ کی سدا بہار دھن کے ساتھ ہوا۔
‘بیٹنگ دی ریٹریٹ’ تقریب کیا ہے؟
‘بیٹنگ دی ریٹریٹ’ فوج کی بیرکوں میں واپسی کی علامت ہے۔ بیٹنگ ریٹریٹ دنیا بھر میں ایک روایت رہی ہے۔ جنگ کے دوران لشکر اپنے ہتھیار رکھ کر غروب آفتاب کے وقت اپنے کیمپ میں واپس چلا جاتا، پھر موسیقی کی تقریب ہوتی، اسے بیٹنگ ریٹریٹ کہتے ہیں۔ ہندوستان میں بیٹنگ ریٹریٹ کا آغاز 1950 کی دہائی میں ہوا جب ہندوستانی فوج کے میجر رابرٹس نے مقامی طور پر بڑے پیمانے پر بینڈ پرفارمنس کی منفرد تقریب تیار کی۔
جیسے ہی صدر جمہوریہ وجے چوک پہنچے، انہیں قومی سلامی دی گئی۔ آرمی، ایئرفورس اور نیوی کے بینڈز نے ایک ساتھ روایتی دھن پر مارچ کیا۔ ریٹریٹ بگل کے بعد بینڈ بجایا گیا اور اس دوران بینڈ ماسٹر صدر کے پاس گیا اور بینڈ کو واپس لے جانے کی اجازت مانگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ 26 جنوری کی تقریبات ختم ہو چکی ہیں اور بینڈ مارچ نے واپسی کے وقت مقبول دھن ‘سارے جہاں سے اچھا’ بجائی ۔