بھوپال، 13 جون
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں وزارت کے قریب واقع سکریٹریٹ (ست پوڑہ بھون) گزشتہ 14 گھنٹوں سے آگ کی لپیٹ میں ہے۔ پیر کی شام تقریباً 4 بجے یہاں شروع ہونے والی خوفناک آگ پر منگل کی صبح 6 بجے تک بھی قابو نہیں پایا جا سکا۔
اس آگ میں ست پوڑہ بھون کی تیسری سے چھٹی منزل پر رکھی مختلف محکموں کی 12 ہزار سے زیادہ فائلیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ ان میں سے زیادہ تر فائلیں میڈیکل ڈپارٹمنٹ سے متعلق تھیں۔انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ صورتحال قابو میں ہے۔ جلد ہی آگ مکمل طور پر بجھا دی جائے گی۔
دراصل پیر کی شام ست پوڑہ بھون کی تیسری منزل پر اچانک آگ بھڑک اٹھی، جو تیزی سے چھٹی منزل تک پھیل گئی۔ میونسپل کارپوریشن، پولیس فائر بریگیڈ کی ٹیم منگل کی صبح 5 بجے لگنے والی آگ پر قابو پانے میں کچھ حد تک کامیاب رہی، لیکن آگ کو پوری طرح سے بجھا نہ سکی۔
صبح چھ بجے ست پوڑہ بھون کے مغربی بلاک کے عقبی ٹاور سے وقفے وقفے سے آگ کے شعلے اٹھ رہے تھے۔ ست پوڑہ بھون کی چوتھی، پانچویں اور چھٹی منزل پر لگی آگ کو بجھانے کے لیے مسلسل پانی ڈالے جانے کے بعد بھی دھواں اٹھتا رہا۔ تقریباً 50 فائر انجن، تقریباً 300 واٹر ٹینکرز موقع پر موجود ہیں۔
حکومت کا اندازہ ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی اور اے سی کمپریسر میں دھماکے سے پھیلی۔ پورے دفتر میں 30 سے زائد اے سی کمپریسرز میں دھماکے ہو چکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ دوسری جانب وزیر داخلہ نروتم مشرا، وزیر صحت پربھو رام چودھری اور طبی تعلیم وزیر وشواس سارنگ نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس حادثے کو لیکر بتایا جا رہا ہے کہ آگ بجھانے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے فضائیہ کی مدد طلب کی تھی۔ اے این- 32 طیارے اور ایم آئی- 15 ہیلی کاپٹر کو رات ہی میں پہنچنا تھا، لیکن منگل کی صبح تک نہیں پہنچ سکے۔ وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو فون پر سب کچھ بتا دیا ہے۔
بھوپال کے کلکٹر آشیش سنگھ نے بتایا کہ آگ اوپری منزل میں لگی تھی اور وہاں آتش گیر مادہ تھا، اس لیے اتنا وقت لگا۔ اب تک حالات قابو میں نظر آ رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ جلد ہی آگ پر مکمل طور پر قابو پالیا جائے گا۔ بھوپال پولیس کمشنر ہری نارائن چاری مشر کا دعویٰ ہے کہ حالات قابو میں ہیں۔