بہار: دربھنگہ پارسل دھماکہ معاملے کے دونوں ملزمان سات دن کی عدالتی تحویل میں بھیجے گئے
پٹنہ، 3جولائی (انڈیا نیرٹیو)
بہار میں دربھنگہ جنکشن پر گزشتہ 17 جون کو ہوئے پارسل دھماکہ معاملے میں حیدر آباد سے گرفتار عمران ملک اور ناصر ملک کو جمعہ کے روز قومی تحقیقاتی ٹیم (این آئی اے) کی ٹیم نے جمعہ کے روز عدالت میں پیش کیا جہاں سے دونوں کو سات دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔
ٹرانزٹ ریمانڈ پر پٹنہ لے کر آئی، این آئی اے کی ٹیم انڈیگو کی فلائٹ سے دونوں کو صبح 11 بجے پٹنہ ہوائی اڈہ پہنچی۔ سخت حفاظتی انتظامات میں دونوں کو دو پہر تقریباً ڈھائی بجے این آئی اے کے خصوصی جج گروندر سنگھ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ وہاں قریب دو گھنٹے سے زیادہ چلی کارروائی کے بعد انہیں سات دن کی عدالتی حراست میں بیور جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا۔ ساتھ ہی این آئی اے کو پوچھ گچھ کے لیے چھ دن کی پولیس ریمانڈ بھی ملی ہے۔
گرفتار دونوں بھائی عمران اور ناصر کی این ا?ئی اے عدالت میں پیشی کو لیکر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ پولیس نے ڈاگ اسکواڈ سے میٹل ڈیٹیکٹر تک انتظام کیا تھا۔ مقامی پولیس نے صبح سے ہی عدالت کے احاطے اور اس کے آس پاس گشت میں اضافہ کر دیا تھا۔ اے ٹی ایس کی ٹیم بھی موجود تھی۔ پولیس لائن سے اضافی فورس بھیجی گئی۔
دیر شام تک پولیس افسران عدالت احاطہ میں ہی موجود رہے۔ صبح سے ہی اسٹیٹ ریپڈ ایکشن فورس کے جوانوں کو پٹنہ سول عدالت کے گیٹ پر تعینات کر دیا گیا تھا۔ کسی کو بھی عدالت کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ سبھی کو مین گیٹ پر ہی پولیس نے روک دیا۔ عدالت کے احاطے کے اندر بھی کثیر تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی تھی۔ دوسری طرف ایئر پورٹ سے لیکر عدالت جانے کے راستے میں بھی کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات تھی۔
واضح ہو کہ دربھنگہ ریلوے اسٹیشن پر 17 جون کو دھماکہ ہوا تھا۔ تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ دھماکہ ٹرین کی پارسل وین سے اسٹور سائٹ تک کپڑے کا بنڈل لے جاتے وقت ہوا تھا۔ پارسل سکندرآباد سے آنے والی ٹرین سے آیا تھا۔ گرفتار دونوں بھائی اترپردیش کے شاملی ضلع کے کیرانہ کے رہائشی ہیں۔ ان میں عمران اور ناصر کو حیدرآباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ناصر تقریباً 20 سالوں سے حیدرآباد میں کپڑوں کا کام کر رہا تھا۔ اس کے والد موسیٰ خان ریٹائرڈ فوجی ہیں۔ اس وقت وہ کیرانہ میں اکیلے گھر میں رہتے ہیں۔