Urdu News

بہار تشدد: بہار میں اب تک 112 گرفتار ، پانچ اضلاع زد میں

بہار تشدد

وزیر داخلہ کی گورنر سے بات چیت، تشدد سے متاثرہ اضلاع میں سینٹرل فورس کی 10 کمپنیاں کی گئی تعینات

 بہار میں رام نومی کے دن روہتاس ضلع کے سہسرام اور نالندہ ضلع کے بہا رشریف میں تشدد کی آگ میں بہار ابھی بھی تک جل رہا ہے۔ یہ آگ ریاست کے تین دیگر اضلاع تک بھی پہنچ چکی ہے۔

مونگیر ، بھاگلپور اور مظفر پور میں بھی تشدد کی اطلاعات ہیں۔ بہار تشدد میں اب تک 112 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں تشدد سے متاثرہ سہسرام سے 32 اور بہار شریف سے 80 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے پر اتوار کی شام 5 بجے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کی پریس کانفرنس بھی ہونے والی ہے۔

ہفتہ کی رات سہسرام اور بہار شریف میں پھر سے تشدد میں 9 لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ ان میں سے کچھ لوگوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ شیر گنج علاقہ میں ایک مذہبی مقام کے باہر بم پھینک دیا گیاتو وہیں نالندہ میں بھی فائرنگ اور بم بازی کی واردات کو انجام دیا ہے۔ اس میں ایک کی موت ہوگئی ہے۔

سہسرام اور بہار شریف میں ماحول بگڑنے پر انتظامیہ نے بھی سختی بڑھا دی ہے۔ دفعہ 144 لاگو ہے۔ یہاں انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں اور کسی بھی قسم کی افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ ہر تفصیل پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ خود ایس پی اور ڈی ایم فورس کے ساتھ کیمپ کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تشدد کے بارے میں گورنر راجندر ارلیکر سے فون پر بات کی۔ بہار میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی 10 کمپنیاں متاثرہ اضلاع میں بھیجی گئی ہیں۔ مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ اب ہندوو?ں کے لیے ا?زادی سے عبادت اور جلوس نکالنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو استعفیٰ دینا چاہئے۔

بھاگلپور کے نوگچھیا کے کھرک پور تھانہ علاقے میں رام نومی کے جلوس کے دوران دو پارٹیوں کے درمیان تصادم ہوا۔ لڑائی میں ایک طرف سے ایک خاتون شدید زخمی ہے۔ ایس ڈی او اتم کمار ، ایس ڈی پی او دلیپ کمار سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔ نوگچھیا کے ایس پی سوشانت کمار سروج نے سماج دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھتے ہوئے کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔

مونگیر کے گدھیرام پور میں ہفتہ کے روز مورتی وسرجن کے دوران جھگڑا ہوا۔ شرپسندوں نے پتھراؤکیا۔ اس پر مقامی لوگوں اور وسرجن کے لیے جانے والے لوگوں میں پتھراؤ ہوا۔ پولیس کی گاڑی میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ کئی لوگ زخمی ہوئے۔ دو گاو?ں میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ایس ڈی ایم ، ڈی ایس پی سمیت کئی تھانوں کی ٹیم موقع پر پہنچ گئے تھے۔

مظفر پور ضلع کے ساکرا تھانہ علاقے کے رام پور بکھری گاؤںمیں انتظامیہ نے دیر رات دو گروپوں میں تصادم ، پتھراؤاور آتش زنی کے بعد حالات پر قابو پایا۔ یہاں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ نے فریقین کے درمیان باہمی رضامندی سے امن کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا۔ معاملے میں ایس ڈی او ایسٹرن گیان پرکاش نے بتایا کہ حالات پرامن اور قابو میں ہیں۔ یہ بھی کہا کہ کسی بھی قسم کی افواہوں پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ڈی ایس پی ایسٹ منوج پانڈے نے کہا کہ انتظامیہ نے عوام کے تعاون سے ماحول کو کنٹرول کیا ہے۔

کچھ سماج دشمن عناصر اس صورتحال کو کوئی اور شکل دینے کی کوشش کر رہے تھے ، ان کی بھی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ افواہ میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔ انتظامیہ کی ٹیم شرپسند عناصر کی نشاندہی کرکے سخت کارروائی کرے گی۔

Recommended