Urdu News

بہار:باہو بلی لیڈر آنند موہن کی رہائی پر کیوں اٹھ رہے ہیں سوال؟

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور باہو بلی لیڈر آنند موہن

باہو بلی لیڈر کی رہائی پر ملک بھر میں ہنگامہ

آنند موہن کی رہائی پر حکومت بہارکی وضاحت ، قانونی عمل کے تحت رہا کیا گیا

حکومت بہارنے جمعرات کے روز باہوبلی آنند موہن سنگھ کی رہائی کو لے کر وضاحت دی ہے۔ چیف سکریٹری عامر سبحانی نے آج سہ پہر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آنند موہن کو پوری قانونی کارروائی کے بعد رہا کیا گیا ہے۔

چیف سکریٹری نے کہا کہ آنند موہن سیاسی قیدی تھے۔ تقریباً 40 مجرمانہ مقدمات کے ملزم اور ڈی ایم قتل کے مجرم آنند موہن کو حکومت بہار کے چیف سکریٹری نے سیاسی قیدی قرار دیا تھا۔

عامر سبحانی نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اپنے جیل مینوئل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے قیدیوں کو رہا کرنے کا انتظام کیا ہے۔ آنند موہن کو ان دفعات کے تحت رہا کیا گیا ہے۔ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے گزشتہ چھ سالوں میں 698 قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ آنند موہن بھی ان میں سے ایک ہیں۔

صحافیوں کے سوالات اور چیف سکریٹری کے جوابات

سوال: کیا کبھی کسی آئی اے ایس افسر کے قاتل کو رہا کیا گیا ہے؟

جواب: آئی اے ایس والی بات غلط آرہی ہے، جو قاعدہ تھا اس میں آئی اے ایس کی کوئی الگ کیٹیگری نہیں تھی۔ اس میں ایک سرکاری ملازم کا ذکر تھا۔ سرکاری ملازم کوئی بھی ہو سکتا ہے۔ قانون میں آئی اے ایس افسر کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

سوال: پہلے جیل مینوئل میں یہ قواعد تھی کہ سرکاری ملازمین کے قاتل کو نہیں بخشا جائے، اسے کیوں ہٹایا گیا؟

جواب: محسوس ہوا کہ عام لوگوں کے قتل اور سرکاری ملازم کے قتل میں کوئی فرق کرنا درست نہیں۔ اس لیے ہٹا دیا گیا۔

سوال: وزیر اعلیٰ نے ایک ریلی میں کہا تھا کہ آنند موہن کی رہائی کے لیے اصول بدلے جا رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ نہیں سیاسی فائدے کے لیے رہا کیا گیا ہے۔

جواب: یہ ایک عام قانونی اور انتظامی عمل کے ذریعے ہوا ہے۔ اسے سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔

Recommended