Urdu News

ٹی آر پی کیلئے صحافت پربدنماداغ

ٹی آر پی کیلئے صحافت پربدنماداغ

<div>ڈاکٹر ویدپرتاپ ویدک</div>
<div>ہندوستان کے ٹی وی چینلز کی حالت زار پر ، میں نے کچھ دن پہلے لکھا تھا کہ جب میں نے 50 سال قبل پہلی بار امریکہ میں ٹی وی دیکھا تھا تو ایک امریکی خاتون نے مجھے بتایا تھا کہ یہ 'فول باکس'یعنی بے وقوف بنانے والاباکس ہے۔ میں اسے نہیں دیکھتی ہوں اب ہندوستان میں کچھ ٹی وی چینلز جس طرح رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں کہ امریکیوں کا یہ 'فول باکس' ہمارے لئے 'شاک باکس' یعنی تکلیف دینے والاباکس کہلائے گا۔</div>
<div>ممبئی پولیس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے تین ایسے ٹی وی چینلز کو پکڑا ہے جنہوں نے اپنے ناظرین (ٹی آر پی) کو ظاہر کرنے کے لئے دھوکہ دھڑی کرکے غلط کام کیے ہیں۔ یہ چینلز 'ریپبلک ٹی وی' ، 'فخت مراٹھی' اور 'باکس سنیما' ہیں۔ تینوں ٹی وی چینلز پر الزام ہے کہ انہوں نے جعل سازی کرکے اپنے ناظرین کو بڑھاچڑھاکرپیش کیا اور اس دھوکہ دہی کے ذریعے انہوں نے بڑی رقم کمائی ہے۔واضح رہے کہ جس چینل کے دیکھنے والے کی تعداد جتنی زیادہ ہوتی ہے ، اتناہی زیادہ اشتہار انہیں ملتا ہے۔ 'ہانسا ایجنسی' جس کے ذریعہ ان چینلز نے یہ دھوکہ دہی کی ہے ، پولیس نے ان کے ملازمین کے قبضہ سے 28 لاکھ نقد رقم برآمد کیے ہیں۔ یہ رقم ان ناظرین کو دی جانی تھی جو اپنے ٹی وی بکس کو خاص چینل کے لئے چوبیس گھنٹے کھلارکھتے ہیں ، چاہے وہ انہیں دیکھیں یا نہ دیکھیں۔ ایسے بہت سے ناظرین کو خاص ٹی وی چینل دیکھنے کیلئے بطوررشوت 700 ، 500، 400 ، روپے ہر ماہ دی جاتی تھی۔ انگریزی ٹی وی 'ریپبلک' بہت سارے ایسے گھروں میں چوبیس گھنٹے دیکھاجارہاتھا ، جس میں کوئی انگریزی نہیں جانتا تھا۔ اس سازش کا ان ناظرین نے خود انکشاف کیا ہے۔ ممبئی پولیس نے 'فخت مراٹھی' اور 'باکس سنیما' چینلز کے مالکان کو گرفتار کرلیا ہے۔ 'ریپبلک ٹی وی' کے مالک ارنب گوسوامی کا کہنا ہے کہ 'ری پبلک ٹی وی' پر الزامات جھوٹے ہیں۔ ان چینلز پر دفعہ 120 ، 409 اور 420 لگائی جائیں گی اور اگر الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں سات سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہوسکتا ہے کہ مشتہر ین بھی ان چینلز سے اپنی رقم کی وصولی کے لئے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں۔ یہ صحافت پر بہت بڑا بدنما داغ ہے۔</div>
<div>(مضمون نگار مشہور صحافی اور کالم نگار ہیں ۔)</div>
<div></div>
&nbsp;.

Recommended