Urdu News

ہندوستانی بحریہ 2047 تک دیسی ہتھیاروں سےلیس ہوکر’خودانحصار’بن جائےگی

ہندوستانی بحریہ چیف

مقامی طیارہ بردار بحری جہاز وکرانت آنے والے برسوں تک ہند-بحرالکاہل کے علاقے میں ترنگا فخر سے لہرائے گا۔

341 اگنیویر خواتین کی پہلی کھیپ جہازوں، فضائی اڈوں اور ہوائی جہازوں پر تعینات کی جائے گی۔

‘خود انحصاری’ پر زور دیتے ہوئے ایڈمرل آر ہری کمار نے یوم بحریہ سے ایک دن قبل ہفتہ کو سالانہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہندوستانی بحریہ 2047 تک مکمل طور پر خود انحصار ہو جائے گی۔ بحریہ مقامی طور پر مختلف جنگی پلیٹ فارمز، ہتھیار، بحری جہاز، آبدوزیں، جاسوسی طیارے بنائے گی۔

بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ ملک کا پہلا مقامی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت ہماری مقامی صلاحیت کی علامت ہے اور یہ ہمارے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ وکرانت آنے والے سالوں میں ہند-بحرالکاہل خطے میں ترنگا فخر سے لہرائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان بحر ہند میں تمام پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے جس میں چینی بحریہ کے جہازوں کی نقل و حرکت بھی شامل ہے۔ بہت سارے چینی بحری جہاز بحر ہند کے علاقے (آئی او آر) میں کام کرتے ہیں۔ اس وقت چینی بحریہ کے تقریباً 4 سے 6 بحری جہاز اور کچھ تحقیقی جہاز بحر ہند میں موجود ہیں۔

اس کے علاوہ، چینی ماہی گیری کے جہازوں کی ایک بڑی تعداد بحر ہند کے علاقے میں کام کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً 60 دیگر اضافی علاقائی افواج بحر ہند کے علاقے میں ہمیشہ موجود رہتی ہیں۔ ہم تمام پیش رفت پر گہری نظر رکھتے ہیں۔

بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ ایک اہم علاقہ ہے جہاں بڑے پیمانے پر تجارت ہوتی ہے۔ مختلف ممالک کے جہازوں کی نقل و حرکت کے درمیان ہمارا کام سمندری حدود میں ہندوستان کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔

Recommended