بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا پاکستان اور چین کے تئیں سخت رویہ برقرار ہے۔ قبرص کے تین روزہ دورے پر پہنچے جئے شنکر نے کھلے عام چین اور پاکستان کو ہندوستان کے لیے چیلنج قرار دیا اور واضح طور پر کہا کہ اچھے پڑوسی ہونے کی کوشش میں دہشت گردی کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
ہندوستان اور قبرص کے درمیان سفارتی تعلقات کے ساٹھ سال مکمل ہونے پر جشن کا ماحول ہے۔ ہندوستانی وزیر خارجہ ایس کے اس جشن کا حصہ بننے کے لیے قبرص گئے تھے۔ جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان ہر پڑوسی کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے لیکن اچھے پڑوسی کے تعلقات کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہندوستان دہشت گردی کے معاملے کو بھول جائے یا دہشت گردی کو جواز فراہم کرنے لگے۔
بھارت اس معاملے میں بالکل واضح موقف رکھتا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ پڑوسی ممالک چین اور پاکستان بھارت کے لیے ایک بڑا چیلنج رہے ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بھارت کسی بھی ملک کے ساتھ مذاکرات کے لیے دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں ہونے دے گا۔
بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، جے شنکر نے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسیوں اور کارکردگی سے یہ بالکل واضح ہو گیا ہے کہ بنیادی مسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا۔
پاکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا ملک نہیں جس نے دہشت گردی کی وجہ سے ہندوستان کو اتنا نقصان پہنچایا ہو۔ اس حوالے سے بھارت کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے اور بھارت نے اسے کبھی قبول نہیں کیا اور نہ ہی تسلیم کرے گا۔ دہشت گردی کے راستے پر چل کر مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔