Urdu News

سی سی پی اے کے ذریعہ نوٹس جاری کیے جانے کے بعد 13 کمپنیوں نے گمراہ کن اشتہارات ہٹائے

ماحولیات، جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے

 

نئی ہلی ، 30 مارچ 2022:

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت یہ اطلاع فراہم کی کہ کمپنیوں کے گمراہ کن اشتہارات  کے خلاف، سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) کے ذریعہ جاری کیے گئے نوٹسوں کی بنیاد پر، 13 کمپنیوں نے گمراہ کن اشتہارات ہٹا لیے ہیں اور 3 کمپنیوں نے صحیح اشتہار دینے کے لیے اتفاق کیا ہے۔ سی سی پی اے نے 3 کمپنیوں پر، اُن کے گمراہ کن اشتہارات کے لیے جرمانہ عائد کیا ہے۔ سی سی پی اے نے حال ہی میں گھریلو استعمال کے ایسے سامان خریدنے سے خبردار کرنے کے لیے دو حفاظتی نوٹس جاری  کیے ہیں جو بی آئی ایس اسٹینڈرڈس کی تصدیق نہیں کرتے۔ صنعتی انجمنوں کے لیے بھی ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں صارف تحفظاتی ایکٹ کی تجاویز کو اجاگر کیا گیا ہے اور ان کے اراکین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف اثرانگیزی کے بارے میں جھوٹے دعوے نہ کریں، جنہیں مجاز اور مستند سائنسی مشورے کی حمایت حاصل نہیں ہے۔

فرضی یا گمراہ کن اشتہارات ، جو کہ طبقہ کے لحاظ سے عوام اور صارفین کے مفادات کے تئیں متعصبانہ ہیں، جیسے معاملات کو قانون کے تحت لانے کے لیے کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کی تجاویز کے تحت، سی سی پی اے 27 جولائی 2020 کو قائم کی گئی۔ سی سی پی اے متعلقہ تاجر یا مینوفیکچرر یا تشہیر کرنے والے یا ناشر کو، جس کا بھی معاملہ ہو، اس کے اشتہار کو بند کرنے یا اس میں ترمیم کرنے کے لیے ہدایت جاری کر سکتی ہے۔کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، 2019 کسی مینوفیکچرر یا تشہیر کرنے والے یا ناشر پر ، سی سی پی اے کی جانب سے جرمانہ عائد کرنے اور کسی بھی صنعت کار یا خدمات فراہم کار پر، جو فرضی یا گمراہ کن اشتہار کے لیے ذمہ دار پایا جاتا ہے، مجاز عدالت کی جانب سے قید اور جرمانہ عائد کرنے کی تجویز بھی پیش کرتا ہے۔

پرائیویٹ سیٹلائٹ ٹی وی چینلوں پر نشر کیے جانے والے تمام تر اشتہارا ت کو کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس (ریگو لیشن )ایکٹ، 1995 اور کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس قواعد، 1994 کے تحت تجویز کردہ اشتہار سے متعلق ضابطہ پر عمل کرنا لازمی ہے۔اشتہار سے متعلق ضابطے کی خلاف ورزی کی صورت میں مناسب کاروائی کی جاتی ہے۔

فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈس ایکٹ، 2006 کی دفعہ 23 خوردنی اشیاء کی ڈبہ بندی اور لیبلنگ کے سلسلے میں خوراک مصنوعات کے کاروباریوں کی ذمہ داریوں کی وضاحت کرتی ہے اور دفعہ 24 گمراہ کن اشتہارات اور ناجائز طور طریقوں پر پابندیاں عائد کرتی ہے۔

ایف ایس ایس اے آئی نے 19 نومبر 2018 کو خوراک سلامتی اور اسٹینڈرڈس (مشتہری اور دعوے) قواعد کو نوٹیفائی کیا۔ ان قوانین کا مقصد خوردنی مصنوعات سے متعلق دعوؤں اور اشتہارات میں جائز طور طریقوں کو عام کرنا اور اس طرح کے دعوؤں/ اشتہاروں کے لیے خوردنی اشیاء کے کاروباروں کو جوابدہ بنانا ہے تاکہ صارفین کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔

Recommended