Urdu News

سی ڈی ایس جنرل بپن راوت نے ممبئی میں مشترکہ لاجسٹکس نوڈ کو چالو کیا

CDS General Bipin Rawat ( File Photo )

 نئی دلّی ،01 اپریل /مستقبل کی تمام جنگیں  تینوں افواج کے ذریعے مربوط طریقے سے لڑی جائیں گی ۔ اپنی مسلح افواج کو  کامیاب آپریشن  کے لئے یہ ضروری ہے کہ انہیں   جنگ کے تمام مرحلوں میں مضبوط لاجسٹکس امداد فراہم کی جائے ۔ اس چیز کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف  ( سی ڈی ایس ) جنرل  بپن راوت نے  یکم اپریل ،2021 ء کو نئی دلّی میں  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ممبئی میں تیسری  مشترکہ لاجسٹکس نوڈ ( جے ایل این ) کا آغاز کیا ۔ 

          یہ جے ایل این  مسلح افواج کے لئے چھوٹے ہتھیاروں   کا گولی بارود  ، راشن ، ایندھن  ، جنرل اسٹور  ، شہری  ٹرانسپورٹ  ، ہوا بازی  ، کپڑے  ، اضافی پرزے  اور انجینئرنگ کی سپورٹ   فراہم کرنے میں  مدد کریں گے ۔

          اس موقع پر  اظہارِ خیال کرتے ہوئے جنرل بپن راوت نے کہا کہ  ‘‘ جے ایل این کا قیام اور  ان کا چالو ہونا   ، ہماری تینوں افواج کے لاجسٹکس  میں تال میل کی سمت  ایک بہت اہم  قدم ہے ۔  انہوں نے کہا کہ  ایک دوسرے کی   حدود کو سمجھنا   اور ایک دوسرے کی قوت سے  سبق حاصل کرنا  بہترین  طریقہ ہے  ، جو  اِن نوڈس  کی کارکردگی اور   صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے  بہت اہم ہے ۔ ’’

          یہ اقدام  افرادی قوت   کو بچانے  ، وسائل کے استعمال   کو کم کرنے  کے علاوہ  ، مالی بچت کے لئے فائدہ مند ہے ۔ سی ڈی ایس نے  تینوں افواج کے یودّھاؤں کو ، اِس موقع پر مبارکباد دی ، جنہوں نے  اِس نوڈ کو چالو کرنے میں  سخت محنت کی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ میں ہر ایک پر زور دیتا ہوں کہ وہ ایک مکمل طور پر مربوط ، جدید  ، خود کفیل  اور مستقبل کے لئے   تیار فورس   بننے کے لئے اپنی  بہترین کوششیں کریں ۔   انہوں نے کہا کہ  اِن تینوں جےایل این کی  کامیاب  کار کردگی  ملک کے مختلف حصوں میں مزید جےایل این  کھولنے کے لئے  اہم قدم ثابت ہو گی ۔

          یہ جے ایل این  افواج کےدرمیان  ایک دوسرے پر  انحصار   میں اضافہ کرے گی اور    تینوں افواج کے درمیان  اشتراک  میں اضافہ کرنے  کے لئے وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کی   ہدایت کے مطابق   مسلح افواج   میں لاجسٹکس کے عمل کو  بہتر بنانے میں   بہت مدد کرے گی ۔  یہ اہم سنگِ میل مسلح افواج  میں  مربوط  لاجسٹکس کو مستحکم  کرے گا اور انہیں جنگ کے  تمام پہلوؤں میں اور تمام شعبوں میں  بہتر کار کردگی کے قابل بنائے گا ۔

          سی ڈی ایس نے قومی لاجسٹکس  کے ساتھ لاجسٹکس کو زیادہ مربوط کرنے  کے لئے  کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، جس کو حالیہ ماضی میں پھر سے بحال کیا گیا ہے   ۔ انہوں نے کہا کہ  یہ  قومی سطح پر بنیادی  ڈھانچے اور لاجسٹکس میں  ہونے والی بہتری سے  فائدہ اٹھانے  میں مسلح افواج کی مدد کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اِس کے ذریعے ہم   اپنے مخالفین کی کوششوں کے خلاف ایک قوم   کی طرح اثر انداز ہو سکیں گے ۔  انہوں نے افواج پر زور دیا کہ وہ   لاگت میں کمی کرنے کے ساتھ ساتھ جدید بنانے کےلئے  ٹھوس کوششیں کریں ۔

          مربوط دفاعی عملے  کے صدر دفتر ( صدر دفتر آئی ڈی ایس ) کی سر پرستی میں   مشترکہ  آپریشن ڈویژن  ( جے او ڈی )  نے تینوں افواج کی لاجسٹکس   کو مربوط کرنے کی جانب   پہلے ٹھوس قدم کے طور پر  جے ایل این  کے قیام کے لئے سرگرم کوششیں کی ہیں ۔ حکومت نے   ممبئی  ، گوہاٹی اور پورٹ بلیئر میں  جے ایل این کے قیام  کے لئے منظوری  کے لیٹر پر  12 اکتوبر ، 2020 ء کو دستخط کئے تھے ۔  گواہاٹی  اور    پورٹ بلیئر میں  انڈومان نکوبار  کی   تینوں افواج کی  کمان  میں  جے ایل این یکم جنوری ، 2021 ء  کو کام کرنے لگے تھے ۔

          جے ایل این کے افتتاح کے دوران  ورچوول طور پر  تینوں افواج  کے سینئر افسران  کی موجودگی سے  تینوں افواج کے درمیان  تال میل  کا اظہار ہوتا ہے ۔  اس موقع پر  جنرل بپن راوت  نے جے ایل این کے لئے  معیاری عملی ضابطے  بھی جاری کئے ۔نئی دلّی ،01 اپریل /مستقبل کی تمام جنگیں  تینوں افواج کے ذریعے مربوط طریقے سے لڑی جائیں گی ۔ اپنی مسلح افواج کو  کامیاب آپریشن  کے لئے یہ ضروری ہے کہ انہیں   جنگ کے تمام مرحلوں میں مضبوط لاجسٹکس امداد فراہم کی جائے ۔ اس چیز کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف  ( سی ڈی ایس ) جنرل  بپن راوت نے  یکم اپریل ،2021 ء کو نئی دلّی میں  ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ممبئی میں تیسری  مشترکہ لاجسٹکس نوڈ ( جے ایل این ) کا آغاز کیا ۔ 

          یہ جے ایل این  مسلح افواج کے لئے چھوٹے ہتھیاروں   کا گولی بارود  ، راشن ، ایندھن  ، جنرل اسٹور  ، شہری  ٹرانسپورٹ  ، ہوا بازی  ، کپڑے  ، اضافی پرزے  اور انجینئرنگ کی سپورٹ   فراہم کرنے میں  مدد کریں گے ۔

          اس موقع پر  اظہارِ خیال کرتے ہوئے جنرل بپن راوت نے کہا کہ  ‘‘ جے ایل این کا قیام اور  ان کا چالو ہونا   ، ہماری تینوں افواج کے لاجسٹکس  میں تال میل کی سمت  ایک بہت اہم  قدم ہے ۔  انہوں نے کہا کہ  ایک دوسرے کی   حدود کو سمجھنا   اور ایک دوسرے کی قوت سے  سبق حاصل کرنا  بہترین  طریقہ ہے  ، جو  اِن نوڈس  کی کارکردگی اور   صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے  بہت اہم ہے ۔ ’’

          یہ اقدام  افرادی قوت   کو بچانے  ، وسائل کے استعمال   کو کم کرنے  کے علاوہ  ، مالی بچت کے لئے فائدہ مند ہے ۔ سی ڈی ایس نے  تینوں افواج کے یودّھاؤں کو ، اِس موقع پر مبارکباد دی ، جنہوں نے  اِس نوڈ کو چالو کرنے میں  سخت محنت کی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ میں ہر ایک پر زور دیتا ہوں کہ وہ ایک مکمل طور پر مربوط ، جدید  ، خود کفیل  اور مستقبل کے لئے   تیار فورس   بننے کے لئے اپنی  بہترین کوششیں کریں ۔   انہوں نے کہا کہ  اِن تینوں جےایل این کی  کامیاب  کار کردگی  ملک کے مختلف حصوں میں مزید جےایل این  کھولنے کے لئے  اہم قدم ثابت ہو گی ۔

          یہ جے ایل این  افواج کےدرمیان  ایک دوسرے پر  انحصار   میں اضافہ کرے گی اور    تینوں افواج کے درمیان  اشتراک  میں اضافہ کرنے  کے لئے وزیر اعظم  جناب نریندر مودی کی   ہدایت کے مطابق   مسلح افواج   میں لاجسٹکس کے عمل کو  بہتر بنانے میں   بہت مدد کرے گی ۔  یہ اہم سنگِ میل مسلح افواج  میں  مربوط  لاجسٹکس کو مستحکم  کرے گا اور انہیں جنگ کے  تمام پہلوؤں میں اور تمام شعبوں میں  بہتر کار کردگی کے قابل بنائے گا ۔

          سی ڈی ایس نے قومی لاجسٹکس  کے ساتھ لاجسٹکس کو زیادہ مربوط کرنے  کے لئے  کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، جس کو حالیہ ماضی میں پھر سے بحال کیا گیا ہے   ۔ انہوں نے کہا کہ  یہ  قومی سطح پر بنیادی  ڈھانچے اور لاجسٹکس میں  ہونے والی بہتری سے  فائدہ اٹھانے  میں مسلح افواج کی مدد کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اِس کے ذریعے ہم   اپنے مخالفین کی کوششوں کے خلاف ایک قوم   کی طرح اثر انداز ہو سکیں گے ۔  انہوں نے افواج پر زور دیا کہ وہ   لاگت میں کمی کرنے کے ساتھ ساتھ جدید بنانے کےلئے  ٹھوس کوششیں کریں ۔

          مربوط دفاعی عملے  کے صدر دفتر ( صدر دفتر آئی ڈی ایس ) کی سر پرستی میں   مشترکہ  آپریشن ڈویژن  ( جے او ڈی )  نے تینوں افواج کی لاجسٹکس   کو مربوط کرنے کی جانب   پہلے ٹھوس قدم کے طور پر  جے ایل این  کے قیام کے لئے سرگرم کوششیں کی ہیں ۔ حکومت نے   ممبئی  ، گوہاٹی اور پورٹ بلیئر میں  جے ایل این کے قیام  کے لئے منظوری  کے لیٹر پر  12 اکتوبر ، 2020 ء کو دستخط کئے تھے ۔  گواہاٹی  اور    پورٹ بلیئر میں  انڈومان نکوبار  کی   تینوں افواج کی  کمان  میں  جے ایل این یکم جنوری ، 2021 ء  کو کام کرنے لگے تھے ۔

          جے ایل این کے افتتاح کے دوران  ورچوول طور پر  تینوں افواج  کے سینئر افسران  کی موجودگی سے  تینوں افواج کے درمیان  تال میل  کا اظہار ہوتا ہے ۔  اس موقع پر  جنرل بپن راوت  نے جے ایل این کے لئے  معیاری عملی ضابطے  بھی جاری کئے ۔

Recommended