سال 2017 میں اس دور کا حوالہ دیتے ہوئے جب ہندوستان کو چین کے ساتھ سخت صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھاتو ملک کے پہلےچیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت “پرعزم” تھے۔
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے جمعرات نے یہ بات کہی۔ ڈووال قومی دارالحکومت میں آکاش آفیسر میس میں جنرل بپن راوت پر ایک کتاب کے اجراء کے موقع پر بات کر رہے تھے۔
ڈووال نے مزید کہا “2017 میں جب چینیوں کے ساتھ ہماری مشکل صورتحال تھی، ہم منصوبہ بندی کرتے تھے اور بات چیت کرتے تھے تو جنرل بپن راوت پرعزم تھے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل بپن راوت پرعزم تھے اور وہ واضح تھے کہ جب ملک کے مشکل حالات ہوں گے تو ہندوستان پیچھے نہیں ہٹے گا۔ جب ہم نے کہا کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہم قائم رہیں گے اور چینی پیچھے ہٹیں گے۔
انہوں نے راوت کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کو بھی یاد کیا جو 8 دسمبر 2021 کو تمل ناڈو کے کنور میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں فوت ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا، “جنرل بپن راوت کا انتقال قوم کے لیے ایک ذاتی نقصان ہے۔ میرا ان کے ساتھ ذاتی تعلق تھا۔ ان کی توجہ ہمیشہ ہندوستانی فوج پر تھی اور مستقبل میں قوم کی شکل کیسے بنے گی۔
ڈووال نے کہا کہ جنرل بپن راوت دیگر افسران کے ساتھ ایک عظیم قربانی دی۔یہ ایک ایسا جھٹکا تھا جس کی شاید اس کی بازگشت ہے اور اسے آج چاروں طرف دیکھا اور محسوس کیا جا سکتا ہے۔ وہ ایک آگے دیکھنے والے شخص تھے اور نتائج حاصل کرنے کے لیے پرعزم تھے۔ وہ ایک انتہائی پیشہ ور شخص تھے۔