مرکز وزیر اعظم کے ساتھ ممتا بنرجی کے سلوک سے ناراض ، چیف سکریٹری کو خط
کولکاتہ، 29 مئی (انڈیا نیرٹیو)
مرکزی حکومت نےطوفان سے متاثر مغربی بنگال کی صورت حال کا جائزہ لینے پہنچےوزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ اس سلسلے میں ، چیف سکریٹری الاپن بنرجی کو ایک خط بھیجا گیا ہے ، جس میں انہیں مرکزکے ڈیپوٹیشن پر آنے کو کہا گیا ہے۔
مرکزی حکومت کے ذرائع نے ممتا بنرجی کے اس رخ کو من مانا ،تکبر ، غیر متوقع اور لوگوں کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے وفاقیت کے ڈھانچے کو نقصان پہنچے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا طیارہ اوڈیشہ اور بنگال کا فضائی سروے کرنے کے بعد کلائی کنڈا ایئر بیس پر اترا۔ وزیر اعظم جائزہ اجلاس میں پہنچے تو وہاں مغربی بنگال سے کوئی نہیں تھا۔ ممتا اور بنگال کے چیف سکریٹری دونوں ایک ہی عمارت میں موجود تھے۔ اس کے باوجود ، وہ وزیر اعظم کولینے نہیں پہنچے۔
ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں وزیر اعظم ، گورنر اور دیگر مرکزی وزرا شریک تھے۔ انہوں نےتقریباً آدھے گھنٹے انتظار کیا۔ تب اچانک ممتا بنرجی آگئیں۔ طوفان کے اثرات پر ، وزیر اعظم کو جلدی سے کاغذات کا ایک بنڈل سونپ دیا۔ اس کے بعد وہ چلی گئیں۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ انہیں اور بھی بہت سی جگہوں پر جانا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ صرف یہی نہیں ،ممتا بنرجی نے بنگال کے چیف سکریٹری اور ہوم سکریٹری جیسے افسروں کو بھی پریزنٹیشن کی اجازت نہیں دی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے بنگال کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے وقت نکالا۔ لیکن ، وزیر اعلی ٰکی سیاست اور تعصب نے اس جائزے کو برباد کردیا۔ اس کام سے ممتا بنگال کے عوام کے مفادات کو ہی نقصان پہنچ رہا ہے۔