نئی دہلی،یکم نومبر (انڈیا نیرٹیو)
گجرات اسمبلی انتخابات سے عین قبل مرکزی حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے پڑوسی ممالک سے آنے والی اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکز کے اس فیصلے کے ساتھ ہی پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائی برادری کے لوگوں کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو اس وقت گجرات کے دو اضلاع میں مقیم ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق گجرات کے مہسانہ اور آنند اضلاع میں رہنے والے مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔
ان دو اضلاع میں رہنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائیوں کو شہریت ایکٹ 1955 کے سیکشن 5، سیکشن 6 کے تحت اور شہریت ایکٹ 2009 کی دفعات کے مطابق ہندوستانی شہری کے طور پر رجسٹر کرنے کی اجازت ہوگی۔
ان سب کو ہندوستانی شہریت کا سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔ یہ تمام لوگ طویل عرصے سے گجرات میں پناہ گزینوں کی حیثیت سے مقیم تھے۔ وزارت کے ذریعہ31اکتوبر کو جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے
کہ مرکزی حکومت شہریت قانون، (1955کا 57) 1955کی دفعہ 16کے ذریعہ اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے یہ حکم دیتی ہے کہ گجرات ریاست میں آنند اور مہسانا اضلاع میں رہ رہے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے فرقوں کے سلسلے میں کسی بھی شخص یا ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی(جسے اس میں اس کے تحت اپیل کنندہ کہا گیا ہے(کو شہریت کی دفعہ1955کی دفعہ5کے تحت بھارت کے شہری کے طور پر رجسٹرڈ کرنےیا دفعہ6کے تحت اسے شہریت سے متعلق شناختی کارڈ دستیاب کرنے کے لیے درخواست آن لائن کیا جائے گا۔